میریٹ ہوٹل اور سری لنکن ٹیم پر حملے کا مرکزی ملزم قاری یاسین افغانستان میں ہلاک

قاری یاسین 19 مارچ کو پکتیکا میں ایک حملے میں مارا گیا، پینٹا گان کا دعویٰ

اتوار 26 مارچ 2017 12:10

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2017ء) امریکی وزارت دفاع نے میریٹ ہوٹل اسلام آباد کے ماسٹر مائنڈ اور سری لنکن ٹیم پر حملے کے مرکزی کردار قاری یاسین کی افغانستان میں ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ قاری یاسین پکتیکا صوبے میں ایک حملے میں مارا گیا ہے۔پنٹاگان کاکہناہے کہ قاری یاسین 19 مارچ کو مشرقی افغانستان میں ایک حملے میں مارا گیا، قاری یاسین پاکستان میں متعدد دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا، ادھر امریکی وزیردفاع کا کہنا ہے کہ اسلام کو بدنام اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے بچ نہیں سکیں گے۔

پینٹاگون سے جاری بیان کے مطابق یہ فضائی کارروائی پکتکا صوبے میں کی گئی ہے امریکی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ مارچ 19 کو افغانستان میں القاعدہ کے سینیئر رہنما قاری یاسین کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ قاری یاسین پر متعدد حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات تھے۔قاری یاسین پر 2008 میں اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل پر ہونے والے حملے کی منصوبہ بندی کرنے لا الزام تھا۔

اس حملے میں دو امریکی فوجی اہلکاروں سمیت 50 سے زیادہ شہری ہلاک ہوگئے تھے۔اس کے علاوہ قاری یاسین پر لاہور میں سنہ 2009 میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کا الزام بھی ہے۔ اس حملے میں چھ پاکستانی پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔اس موقعے پر امریکی وزیرِ دفاع جیمز میتھس کا کہنا تھا کہ قاری یاسین کی ہلاکت اس بات کا ثبوت ہے کہ عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے انصاف سے بچ نہیں سکتے۔واضح رہے کہ پاکستانی دفترِ خارجہ متعدد بار یہ موقف اختیار کر چکا ہے کہ پاکستان کے اندر حملے کرنے والے دہشتگردوں نے افغانستان میں پناہ لے رکھی ہے اور قاری یاسین کی افغانستان میں ہلاکت بظاہر اس دعوے کا ثبوت ہی

متعلقہ عنوان :