نئے عالمی معاشی نتاظر میں چین کی ون بیلٹ۔ ون روڈ ایشیا کو یورپ سے ملانے کا عظیم منصوبہ ہے ابتداء پاکستان سے کردی گئی ہے،مسٹر وانگ زی ہائی

ہفتہ 25 مارچ 2017 23:50

فیصل آباد ۔25 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2017ء) نئے عالمی معاشی نتاظر میں چین کی ون بیلٹ۔ ون روڈ درا صل ایشیا کو یورپ سے ملانے کا عظیم الشان منصوبہ ہے جس کی ابتداء پاکستان سے کردی گئی ہے۔ یہ بات پاکستان۔چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری لاہور کے صدر مسٹر وانگ زی ہائی نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے پہلے مرحلہ میں خنجراب سے گوادر تک سڑکوں کا جال بچھا دیا گیا ہے جبکہ دوسرے مرحلہ میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں خاص طور پر ساہیوال کی1320 میگاواٹ کے کول پاور پلانٹ کا ذکر کیا اور کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے 2018 تک پاکستان سے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہو جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان 46 مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط ہو چکے ہیں جبکہ اس منصوبے کے چوتھے مرحلے میں صنعتی تعاون کو بڑھایا جا ئیگا۔ انہوں نے کہا یہ مرحلہ اس حوالے سے انتہائی اہم ہے کہ اس میں حکومت کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ کو بھی کلیدی کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ملکوں کی حکومتوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ اس مرحلہ میں کون سی اور کس قسم کی صنعتیں لگانی ہیں تاہم اس سلسلہ میں مشترکہ منصوبوں کیلئے بہرحال نجی شعبہ کو آگے آنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کپاس پیدا کرنے والا ملک ہے اس لئے یہاں گارمنٹس کے کارخانوں کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے اورتوقع ہے کہ اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کے تاجر مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پاک چین مشترکہ چیمبر آ ف کامرس اینڈ انڈسٹری اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کے تاجروں میں رابطوں اور match making کیلئے ہر ممکن تعاون کررہا ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری سے بھی تعاون کیلئے مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کرنے پر زور دیا تا کہ چین سے سرمایہ کاری کیلئے آنے والے وفود کو فیصل آباد بھی لایاجا سکے۔

انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد کو بھی لاہور میں پاک چین مشترکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ اس موقع پر پاک چین مشترکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سیکرٹری جنرل صلاح الدین نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ چینی منصوبوں کی مینجمنٹ کیلئے صرف اپر اور مڈل کیٹیگری کیلئے چینی آئیںگے جبکہ باقی تمام لیبر پاکستانی ہوگی۔

انہوں نے پاک چین مشترکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا مختصر تعارف بھی کرایا اور کہا کہ اس کے اڑھائی سو ممبر ہیں جبکہ کوئی بھی تاجر یا صنعتکار اس کا ممبر بن سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاک چین مشترکہ چیمبر نے غیر اور نیم ہنر مند افرادی قوت کیلئے ٹیوٹا سے مل کر پروگرام شروع کیا ہے تا کہ چینی منصبوں کیلئے ہنر مندافرادی قوت کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں سب سے بڑی رکاوٹ زبان اور کلچر کا فرق ہے۔ اس کو پورا کرنے کیلئے پاک چین مشترکہ چیمبر نے چینی زبان کے دس ہزار لفظوں پر مشتمل ایک ڈکشنری بھی شائع کی ہے یہ انگریزی سے چینی اور اردو سے چینی کے علاوہ چینی سے انگریزی اور چینی سے اردومیں بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبے کے تحت 55 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری سے الگ 100 بلین ڈالر کی نجی سرمایہ کاری بھی ہوگی اور اس سلسلہ میں پاکستانی تاجروں کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر انجینئر محمد سعید شیخ نے فیصل آباد اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا تعارف کرایا اور بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں 55 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری نے دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط اور دیرپا معاشی ترقی کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اب دونوں ملک معیشت کے مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرینگے جس سے نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ اس پورے خطے کے ممالک کو فائدہ ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کے پیش نظر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اپنے ممبران کیلئے چینی زبان کا کورس شروع کیا ہے جس سے دونوں ملکوں کے تاجروں ، صنعتکاروں اور عوام کو ایک دوسرے کے مزید قریب لایا جا سکے گا۔ اس کورس کے سلسلہ میں پاک چین مشترکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کوششیں قابل تعریف ہیں اور اس سلسلہ میں ہم خاص طور پر مسٹر وانگ زی ہائی کے مشکور ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد چیمبر کو ملک کا پہلا سی پیک سیل قائم کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سی پیک کمیٹی کے چیئرمین انجینئر احمد حسن نے بھی خطاب کیا اور بتایا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تجارت میں برابر اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت دو طرفہ تجارت کا حجم 12.91 بلین ڈالر ہے جس میں 15 فیصد سالانہ کے حساب سے اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان اور چین کے درمیان زرعی مشینری اور آلات کی تیاری، سولر ٹیکنالوجی ، ٹیکنیکل ٹیسٹنگ کی سہولتوں کی فراہمی، لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ ، دودوھ کی پروسیسنگ ، پھلوں ، سبزیوں اور پھولوں کی صنعت کی ترقی کے وسیع امکانات ہیں جس سے ہمیں مل کر فائدہ اٹھانا ہوگا۔سوال وجواب کی بھی طویل نشست ہوئی جس میں سابق صدر چوہدری محمد نواز ، چوہدری محمد اصغر ، شبیر حسین چاولہ ، ملک عبدالقیوم، ثناء اللہ خاں نیازی اور دیگر ممبران نے بھی حصہ لیا۔

اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بار ے میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی جبکہ سینئر نائب صدر رانا سکندر اعظم خاں نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں صدر چیمبر انجینئر محمد سعید شیخ نے پاک چین مشترکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مسٹر وانگ زی ہائی کوجبکہ سینئر نائب صدر رانا سکندر اعظم نے پاک چین مشترکہ چیمبر کے سیکرٹری جنرل صلاح الدین کو فیصل آباد چیمبر کی خصوصی شیلڈ زبھی پیش کی۔ فیصل آباد چیمبر کے نائب صدر اور سی پیک کمیٹی کے چیئرمین انجینئر احمد حسن نے پاک چین مشترکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کو سی پیک کے بارے میں شائع کی جانے والی کتاب بھی پیش کی۔

متعلقہ عنوان :