حکومت کی پالیسیوں اور سیکورٹی اداروں کی کاوشوں کے سبب امن وامان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے ، وفاقی سیکرٹری اطلاعات ونشریات

میڈیا ہاؤسز کے تحفظ اور صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے سی پی این ای اور دیگر متعلقہ اداروں کی مشاورت سے حکومت اقدامات کریگی، شعیب صدیقی

ہفتہ 25 مارچ 2017 23:01

حکومت کی پالیسیوں اور سیکورٹی اداروں کی کاوشوں کے سبب امن وامان کی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2017ء)وفاقی سیکرٹری اطلاعات ونشریات اورنیشنل سیکورٹی ڈویژن شعیب احمدصدیقی نے کہا ہے کہ حکومت کی پالیسیوں اور سیکورٹی اداروں کی کاوشوں کے سبب ملک میں امن وامان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان کے تمام نکات پر وفاقی اور صوبائی حکومتیں مکمل عمل درآمد کرارہی ہیں۔

میڈیا ہاؤسز کے تحفظ اور صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے سی پی این ای اور دیگر متعلقہ اداروں کی مشاورت سے حکومت اقدامات کرے گی۔ وہ ہفتہ کو کراچی میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹر کی جانب سے میٹ دی ایڈیٹر پروگرام سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر سی پی این ای کے سینئر نائب صدر عامر محمود، سیکرٹری جنرل اعجازالحق، سیکورٹی کمیٹی کے چیئرمین اکرام سہگل اور مختلف اخبارات کے مدیران موجود تھے۔

(جاری ہے)

شعیب صدیقی نے کہا کہ سرکاری عہدے حکومت کی جانب سے ملتے ہیں۔ ان عہدوں میں تبدیلی ہوتی رہتی ہیں لیکن ضرورت اس بات کی ہوتی ہے کہ آپ کو جو عہدہ دیا جائے اس پر ایمان داری سے کام کیا جائے۔ انہوںنے کہا کہ میرے پاس وفاقی سیکرٹری اطلاعات ونشریات کا اضافی عہدہ بھی ہے۔ اس محکمے کا چارج پیر کو نئے سیکرٹری کے سپرد کردوںگا جب میں نے وفاقی سیکرٹری اطلاعات ونشریات کے عہدے کا چارج سنبھالا تو میری پہلی کوشش تھی کہ میں میڈیا ہاؤسز سی پی این ای اور دیگر صحافتی تنظیم کے عہدیداران سے ملاقات کروں تاکہ حکومت اور میڈیا ہاؤسز کے درمیان بہتر روابط قائم ہوسکے۔

انہوںنے کہا کہ اخبارات معلومات کی فراہمی کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ آج کے جدید دور میں ٹی وی چینل اور سوشل میڈیا کی موجودگی میں بھی اخبارات کی اہمیت کم نہیں ہوئی ہے۔ اگر کوئی شخص اخبار نہ پڑھے تو اسے پوری دنیا کی معلومات حاصل نہیں ہوسکتی۔ اخبارات نے خبروںکے ساتھ ایٹیٹوریل، عالمی حالات، اسپورٹس اور دیگر معلوماتی صفحات ہوتے ہیں اور ان صفحات کی بدولت ہی ایک قاری کو بھرپور معلومات سے آگاہی حاصل ہوتی ہے۔

انہوںنے کہا کہ اخبارات قومی، صوبائی یا علاقائی ہوں ان کی اہمیت اپنی جگہ ہوتی ہے یہ سب ایک گلدستے کی مانند ہے۔ انہوںنے کہا کہ اخبارات کے اشتہارات مسائل کے حل کے لیے حکومت سی پی این ای اور دیگر متعلقہ اداروں کی مشاورت سے اقدامات کررہی ہیں اور حکومت میڈیا ہاؤسز کی تحفظ اور صحافیوں کی فلاح وبہبود کے لیے بھی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ دہشت گردی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

وزیراعظم میاں محمد نوازشریف ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنائی گئی پالیسی کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیتے ہیں اور سیکورٹی اداروں کی کاوشوں اور قربانیوں کی وجہ سے آج ملک میں امن وامان کی صورت حال بہت بہتر ہوگئی ہے اور دہشت گردی میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت بھرپور اقدامات جاری رکھے گی۔

شعیب صدیقی نے کہا کہ آج کے پروگرام میں اخبارات کے مدیران نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے ان مسائل کو متعلقہ حکام تک پہنچاؤںگا اور ان کو حل کرانے کے لیے بھرپور کوشش کروںگا۔ اس موقع پر سی پی این ای کے جنرل سیکرٹری اعجاز الحق نے کہا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر میڈیا ہاؤسز اور سی پی این ای حکومت کے ساتھ ہیں۔ انہوںنے کہا کہ حکومت کو اخبارات کے مسائل اور اشتہارات سمیت صحافیوں کی فلاح وبہبود کے لیے فوری اقدامات کرنی چاہیں۔

انہوںنے کہا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر حکومت سی پی این ای کے ارکان کو بریفنگ دے تاکہ اخبارات بہتر انداز میں قومی سلامتی کے معاملات پر حکومت کا ساتھ دے سکے۔ اس موقع پر سی پی این ای کے سیکرٹری جنرل اعجاز الحق نے شعیب صدیقی کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب کے آخر میں وفاقی سیکرٹری شعیب صدیقی کو شیلڈ پیش کی گئی۔