صوبائی اسمبلی کے سامنے جے یو آئی کی جانب سے دھرنا ، مظاہرین نے دو گھنٹوں تک پشاور کو یرغمال بنائے رکھا

ہفتہ 25 مارچ 2017 22:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مارچ2017ء) پشاور میں صوبائی اسمبلی کے سامنے جے یو آئی کی جانب سے دھرنا دینے والے مظاہرین نے شہر میں ٹریفک نظام کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جے یو آئی کے سائن بورڈز ہٹانے کے خلاف اور سمی دیگر مطالبات منوانے کے لئے نکل آ ئے مظاہرین نے دو گھنٹوں تک صوبائی دارالحکومت پشاور کو یرغمال بنائے رکھا جبکہ پشاور کے زیرو پوائینٹ پر مین شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے مال روڈ۔

خیبر روڈ،جی ٹی روڈ ، صدر روڈ ،شعبہ بازار ،ڈبگری گارڈن اور قصہ خوانی میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں دوسری جانب مصروف شاہراہوں پر احتجاج کرنے پر پابندی کی باوجود انتظامیہ اور دیگر اہلکاران صرف تماشا دیکھتے رہے ،مظاہرین کی جانب سے صوبائی دارالحکموت پشاور میں ٹریفک جام کرنا معمول بنتا جا رہا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اس کے سد باب کے لئے کوئی حکمت عملی تیار نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے ہر روز پشاور کے باسیوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے پشاور کے مصروف شاہراہ پر دھرنا کے باعث اندرون اور بیرون شہر بد ترین ٹریفک جام رہا ٹریفک جام سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ٹریفک جام میں مریضوںکو ہسپتال لے جان والی ایمبولینس گاڑیاں بھی گھنٹوں کھڑی رہی جبکہ مریضوں کو ہسپتال لے جانے والے لواحقین کو مشکلات کا سامنا رہا روڈ بندش سے تین گھنٹوں تک شہرمیں نطام زندگی معطل رہی ۔

(جاری ہے)

لوگ منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنے پر مجبور ہو گئے جبکہ بعض افراد کئی میل تک پیدل سفر کرتے نظر آئے ۔اہم شاہراہ کی بندش سے اندرون شہر اور سروس روڈ پرجا بہ جا گاڑیوں کی لبمی قطاریں لگ گئیں جبکہ ہر چوراہے پر ٹریفک پولیس اہلکار اور عوام کے مابین بحث و تکرار رہی ۔ عوام نے صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انصاف کی فوری فراہمی کی دعویدار صوبائی حکومت گھنٹوں خاموش رہی جسکے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑاا ۔