ملک خداداد ستر سال سے سیکولر طبقہ کے رحم کرم پر ہے،ملک خدادا پاکستان اس لئے حاصل نہیں کیاگیا کہ یہاں لبرلزم ہو

یہاں ایک اسلامی وفلاحی ریاست قائم کرکے امریکہ کے غداروں کو شکت سے دوچارکریں گے امیرجماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمدخان کا شمولیتی تقریب سے خطاب

ہفتہ 25 مارچ 2017 22:46

مردان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مارچ2017ء) امیرجماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمدخان نے کہا ہے کہ ملک خداداد ستر سال سے سیکولر طبقہ کے رحم کرم پر ہے۔ ملک خدادا پاکستان اس لئے حاصل نہیں کیاگیا کہ یہاں لبرلزم ہو ۔ یہاں ایک اسلامی وفلاحی ریاست قائم کرکے سترسال سے امریکہ کے غداروں کو شکت سے دوچارکریں گے۔ سیکولر طبقہ نے تعلیم ،صحت اور بنیادی ضروریات سے عوام کو محروم رکھاہے۔

گزشتہ اور موجودہ حکومت نے لوڈشیڈنگ ،مہنگائی اور بیروزگاری سے عوام پر ہر قسم کے ظلم ڈھائے ہیں۔ ملک کو دہشت گردی کا آماجگاہ بنایاہے۔ جن کے ذمہ دار موجودہ اور سابق حکمران ہے۔وہ ہفتہ کو مردان میں شمولیتی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر قومی وطن پارٹی کے صوبائی ضلعی صدر رشید خان ،سابق صوبائی وزیر افتخارمہمند کے کزن خالد خان وکلاء ،پروفیسرزسمیت ایک سو انہتر خاندانوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اگرمسلکی اختلاف سے خون بہتا ہے تو یہ بھی حکومت کی ناکامی ہے۔ دوسوپچاس روپے چوری کرنے والے کو جیل بھیج دیاجاتا ہے جبکہ دوپچاس کروڑ کا چورحکمران بنتاہے۔ برطانیہ میں وقت کی وزیراعظم کا اپنا گھر تک نہیں جبکہ ہماے سیاستدانوں کے بنگلے ، فلیٹ اور جائدادیں ہیں۔انہوںنے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات میں ایک سال میں چارمرتبہ اضافہ کیاگیا۔

جو حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔مرکزی حکومت فاٹاکے انظمام میں سستی سے کام لے رہے ہیں پانچ یا دس سال پیریڈ نہیں مانتے فوری اعلان کیاجائے ورنہ جماعت اسلامی اسلام آباد کا گھیراؤکریں گی۔خیبرپختونخوا کو این ایف سی ایوارڈ کا نہ اجرا کرنا وفاق صوبہ کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق اس ملک کو ایک اسلامی وفلاحی ریاست بنائیگی۔جماعت اسلامی پچاس فیصد ٹکٹ جے آئی یوتھ کے نوجوانوں کے دیگی۔اے این پی کی تین بار دور حکومت نے یہاں کے عوام کو بحرانوں میں دھکیل کر دربدر ٹھوکروں کھانے پر مجبورکیااس بار سرخ اور سبز جھنڈوں کا دور ختم ہوچکاہے اب مردان میں کلمے والے جھنڈے کا دور آئے گا۔اب اے این پی کی سیاست دفن ہوچکی ہے۔