دوران ملازمت فوتگی ،سن کوٹہ پر کلاس فور کی بھرتی کیلئے سیکرٹری تعلیم سٹینڈنگ آرڈر جاری کیاجائے،،اس عمل کو ایک مہینے کے اندر مکمل ، ورثاء میں امیدوار نہ ملیں تو آسامیوں پر اوپن بھرتی کی جائے

وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی اعلی سطحی اجلاس میں ہدایت

ہفتہ 25 مارچ 2017 22:45

دوران ملازمت فوتگی ،سن کوٹہ پر کلاس فور کی بھرتی کیلئے سیکرٹری تعلیم ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مارچ2017ء) وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے دوران ملازمت فوتگی اور سن کوٹہ پر کلاس فور کی بھرتی کیلئے سیکرٹری تعلیم کو ہدایت کی کہ سٹینڈنگ آرڈر جاری کریں اور اس عمل کو ایک مہینے کے اندر مکمل کریں۔ ورثاء میں امیدوار نہ ملیں تو آسامیوں پر اوپن بھرتی کریں۔انہوں نے ہدایت کی کہ بلدیاتی نظام کے تحت منتقل شدہ محکموں میں ٹرانسفر یا بھرتی کی صورت میں مجوزہ لسٹ 15 دن کے اندر ناظم کو بھیجی جائے اگر اس پر اعتراض نہ ہو تب حتمی احکامات جاری کئے جائیں۔

وہ ہفتہ کو وزیر اعلی ہاوس پشاور میں اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔صوبائی وزیر برائے زراعت اکرام الله گنڈ ا پور ، صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان، سیکرٹری بلدیات سید جمال الدین شاہ، سیکرٹری ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈاکٹر شہزاد بنگش، ڈائریکٹر ایجوکیشن رفیق خٹک، ڈی سی ڈی آئی خان معتصم با لله شاہ،ایم پی ایز ، ضلع ناظم ڈیرہ اسماعیل خان اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

محکمہ تعلیم کے حوالے سے احکامات جاری کرتے ہوئے وزیراعلی نے ہداہت کی کہ اگر کوئی بھی EDO دفتر سے باہر فیلڈ میں ڈیوٹی پر جاتا ہے تو دفتر میںتحریری صورت میں لکھ کر چھوڑ دیا کریں۔انہوں نے سیکرٹری تعلیم کو ہدایت کی کہ جونیئر کلرک کی مطلوبہ تعلیمی قابلیت بڑھائی جائے اور ٹائپنگ کے ساتھ کمپیوٹر بھی لازمی قرار دیا جائے۔پرویز خٹک نے بلدیاتی نظام کا مکمل نفاز یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس سلسلے میں وزیر اعلی سمیت کسی کی مداخلت نہیں ہے اور نہ کسی کی مداخلت ہونی چاہیئے۔

اگر کسی کو سیاسی بنیادوں پر ٹرانسفر کیا گیا ہو تو اُن کو واپس کیا جائے ۔ شوگر کین کے حوالے سے انہوںنے ہدایت کی کہ پیداوار کی شرح کے مطابق وسائل دیئے جائیں اور اس حوالے سے ڈی سی کی سربراہی میں پہلے سے موجود کمیٹی میں ڈیڈک کا چیئرمین بھی شامل کیا جائے۔وزیر اعلی نے مزید ہدایت کی کہ دفاتر میں افسران عوام سے شائستہ زبان کے ساتھ برتائو کریں اور عوامی مسائل کے حل میں اپنی ذمہ داریاں بہتر انداز میں ادا کریں۔ اگر سرکاری افسران عوام کو عزت دیں گے تو عوامی نمائندے بھی افسران کی عزت کریں گے۔

متعلقہ عنوان :