وفاقی وزیر خزانہ اور ڈاکٹر عشرت حسین کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کا آٹھواں اجلاس

ہفتہ 25 مارچ 2017 22:45

وفاقی وزیر خزانہ اور ڈاکٹر عشرت حسین  کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2017ء) اقتصادی مشاورتی کونسل کا آٹھواں اجلاس ڈاکٹر عشرت حسین اور وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی مشترکہ صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں اقتصادی مشاورتی کونسل کے ارکان جن میں عابد حسن، ثاقب شیرانی، ڈاکٹر عابد سلہری، ارشد زبیری، قاضی عظمت عیسیٰ، فرخ قیوم اور فرخ سلیم کے علاوہ تمام اقتصادی وزارتوں اور ڈویژنوں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کے مقاصد اجاگر کرتے ہوئے اجلاس کے کنوینئر نے کہا کہ اقتصادی مشاورتی کونسل کو آئندہ بجٹ سے متعلق حکومت کیلئے سفارشات تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو ابھرتی ہوئی معیشت کی ضروریات کو پورا کر سکے اور جن سے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم ہو سکے۔ اپنے کلمات میں وزیر خزانہ نے پچھلے اجلاس کے بعد سے اقتصادی صورتحال کے تین اہم پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

انہوں نے ٹیکس کے معاملات سے متعلق باہمی انتظامی امداد کے بارے میں کثیر الجہتی کنونشنز اور سوئس دوطرفہ معاہدے کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدے شفافیت لانے اور ٹیکس انتظامیہ کو بہتر بنانے میں کافی مددگار ثابت ہونگے۔ موجودہ مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران اقتصادی کارکردگی سے متعلق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر بڑھنے والے اخراجات کو صارفین پر نہیں ڈالا، جس سے پٹرولیم مصنوعات پر حاصل ہونے والی آمدن میں منفی تاثر پایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں سرمایہ کاری کی طلب میں اضافہ محسوس کیا گیا ہے اور مشینری کی درآمد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے میں قرضوں میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا ہے اور سٹاک ایکسچینج میں 12 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی معیشتوں میں مندی کے رجحان کے باعث برآمدات میں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نہ صرف ٹیکسٹائل بلکہ دیگر شعبوں کو بھی 180 ارب روپے کا بھاری مراعاتی پیکج دیا ہے، جس کے آنے والے دنوں میں ثمرات محسوس کئے جائیں گے۔

وزیر خزانہ نے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اراکین کے ساتھ ایک اچھی خبر کا بھی تبادلہ کیا اور کہا کہ پاکستان نے کئی برسوں بعد مجموعی مالیاتی خسارے کی نسبت ترقیاتی کاموں پر زیادہ خرچ کیا ہے جو کہ ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں کے رجحان میں کمی آئی ہے اور رواں سال صرف اور صرف ترقیاتی اخراجات کیلئے قرضہ جات حاصل کئے گئے ہیں۔

فنانس سیکرٹری نے معیشت کا مجموعی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے مائیکرو اکنامک استحکام، توانائی کی ترسیل میں بہتری اور تسلی بخش غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر روشنی ڈالی ۔ وزارت تجارت کے سینئر عہدیدار نے تجارتی کارکردگی کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ اقتصادی مشاوراتی کونسل کے اراکین ڈاکٹر عابد قیوم سلہری، قاضی عظمت عیسی اورثاقب شیرانی نے پاکستان کی معیشت کے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کیا۔ اجلاس کے اختتام پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اصلاحات کیلئے پر عزم ہے اور یہ عمل جاری رہے گا۔ انہوںنے تمام شرکاء کا اجلاس میں شرکت اور آئندہ بجٹ کیلئے اپنی تجاویز دینے پر شکریہ اداکیا

متعلقہ عنوان :