ہمیں گاڑیاں نہیں بلکہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے وسائل چاہئیں، میئرکراچی

تمام بلدیاتی نمائندوں کہوں گا کہ وہ حکومت سندھ کی جانب سے دی گئی گاڑیاں احتجاجاً واپس کردیں،، دو ماہ پہلے میں نے کہا تھا کہ گاڑیوں کے بجائے فائر ٹینڈرز دیئے جائیں، وسیم اختر

ہفتہ 25 مارچ 2017 22:09

ہمیں گاڑیاں نہیں بلکہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے وسائل چاہئیں، میئرکراچی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہمیں گاڑیاں نہیں بلکہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے وسائل چاہئیں، تمام بلدیاتی نمائندوں کہوں گا کہ وہ حکومت سندھ کی جانب سے دی گئی گاڑیاں احتجاجاً واپس کردیں، دو ماہ پہلے میں نے کہا تھا کہ گاڑیوں کے بجائے فائر ٹینڈرز دیئے جائیں، کراچی سمیت اندرون سندھ میں چیئرمینز، وائس چیئرمینز کو بھی اختیارات نہیں دیئے گئے اور یہ گاڑیاں سیاسی رشوت کے طور پر دی جارہی ہیں ہم آٹھ سالوں کا بگاڑ بھگت رہے ہیں، یہ بات میئر کراچی نے ضلع کورنگی کے مختلف علاقوں کے دورے کے موقع پر شاہراہ خیابان امن ( پتھرروڈ) کی از سر نو تعمیر کا سنگ بنیاد اور فیملی پارک شاہ فیصل کا دورہ کرتے ہوئے کہی، ضلع کورنگی کے چیئرمین سید نیئر رضا، ممبر صوبائی اسمبلی وقار شاہ، یوسی 36 کے چیئرمین سید احمد علی، یوسی 12 گرین ٹائون کے چیئرمین اسد حسین چوہدری، وائس چیئرمین چوہدری خالد سدھو، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز شہاب انور، ڈائریکٹر جنرل پارکس آفاق مرزا، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، پاکستان مسلم لیگ (ن) ڈسٹرکٹ کورنگی کے صدر عروسہ رشید، سینئر نائب صدر شہناز اختر اور دیگر افسران بھی ان کے ہمرا ہ تھے، میئر کراچی نے کہا کہ عیاشیاں اب ختم ہونی چاہئیں بڑا افسوس ہورہا ہے کہ اختیارات اور ترقیاتی کاموں کے لئے فنڈز دینے کے بجائے سیر کے لئے گاڑیا ںدی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی پر قبضہ کی کوشش کی جارہی ہے اور اندرون سندھ کے مختلف ضلعوں سے انتخاب جیت کر آنے والے لوگ کراچی قبضہ کرکے ہمارے ووٹ بینک کو ختم کرنا چاہتے ہیں 2018 کا الیکشن ثابت کرے گا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کراچی کے شہریوں کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ گھوسٹ ملازمین جن اداروں میں بھی ہوئے انہیں نکالا جائے گا کراچی کے اداروں کو کس سے تباہ کیا سب جانتے ہیں یہ ایک سیاسی بیان ہے اور بلدیاتی اداروں کی ساخت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ گھوسٹ ملازمین کو پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل اور دیگر اداروں میں بھی ہیں لیکن تذکرہ صرف بلدیاتی اداروں کا کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی کو درست کرنے والے پہلے لاڑکانہ، نواب شاہ اورسہون کو صحیح کرلیں پھر کراچی کا سوچیں، آپ سہون میں اسپتال تو بنالیں کراچی کا کام ہم کرلیں گے، میئر کراچی نے کہا کہ خوشی ہورہی ہے کہ 12 سال کے بعد آج یہ سڑک از سر نو تعمیر ہونے جارہی ہے لوگوں کے مسائل حل ہورہے ہیں کم وسائل میں شہریوں کے مسائل حل کریں گے لوگ تنگ آچکے ہیں اور یہ ان کا حق بنتا ہے کہ انہیں بلدیاتی سہولتیں مہیا کی جائیں، انہوں نے کہا کہ یہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ پیپلز پارٹی کے نمائندوں کو بھی اختیارات نہیں دئیے جارہے میئر کراچی نے کہا کہ محکمہ فائر بریگیڈ تباہی کے دہانے پر ہے ڈھائی مہینے پہلے ایک پروپوزل بنا کر حکومت سندھ کو بھیجا تھا کوئی جواب نہیں آیا اسنارکل استعمال کے قابل نہیں ہے اس کا پروپوزل بھی وزیر اعلیٰ کو دے چکا ہوں لیکن وہاں سے بھی ابتک کوئی جواب موصول نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو ہمیں مجبوراً سپریم کورٹ سے رجوع کرنا پڑے گا، میئر کراچی نے کہا کہ بلدیہ کے مختلف محکموں میں احتساب کا عمل جاری ہے اور کرپشن کو ختم کیا جارہا ہے جس افسر کو بھی اس سے عہدے سے ہٹایا جائے وہ الزامات لگانا شروع کردیتا ہے ہم کسی دبائو میں نہیں آئیں گے اور نہ ہی کوئی سفارش قبول کی جائے گی انہوں نے کہا کہ بعض افسران کے ایم سی کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں یہ وہ لوگ ہیں کہ جن کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور ان تحقیقات کے نتیجے میں ہوسکتا ہے کہ ہم نیب اور اینٹی کرپشن سے رجوع کریں ، میئر کراچی نے ضلع کورنگی کے مختلف علاقوں کے دورے کے دوران محکمہ سالڈ ویسٹ کی گاڑیوں کیلئے نئے ٹائروں کی فراہمی کی تقریب سے بھی خطاب کیا اور کہا کہ عوام با شعور ہیں اور اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کے بہتر مستقبل کیلئے کون کام کررہا ہے او رکراچی کو تباہ کن لوگوں نے کیا، انہوں نے کہا کہ کراچی اور سندھ میں اچھے افسران کی قلت ہے شہر کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اب ہم اس حال کو پہنچ گئے ہیں کہ گاڑیوں کے لئے ٹائر دینے کے لئے بھی تقریب منعقد کی جارہی ہے۔