ظلم اور زیادتیوں پر ردعمل کو روکا نہیں جاسکتا ‘ دفاتر گرائے جا سکتے ہیں لوگوں کے دلوں سے نہیں نکالا جا سکتا‘ فاروق ستار

مر دم شماری میں کراچی اور حیدر آباد کی آبادی کم دکھانے کی کوشش ہو رہی ہیںوزیر اعلیٰ سی پیک کے روٹ پر سندھ کا حصہ مانگنے کی بجائے پرائیویٹ کمپنیوں کو ٹھیکے دے رہے ہیں‘عشرت العباد کیلئے کہنا چاہتا ہوں انگور کھٹے ہیں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 25 مارچ 2017 21:50

ظلم اور زیادتیوں پر ردعمل کو روکا نہیں جاسکتا ‘ دفاتر گرائے جا سکتے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مارچ2017ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ظلم اور زیادتیوں پر ردعمل کو روکا نہیں جاسکتا ‘ دفاتر گرائے جا سکتے ہیں لوگوں کے دلوں سے نہیں نکالا جا سکتا‘ہمار ے دفاتر واپس دیئے جائیںسیاسی سرگرمیاں کرنے کی اجازت دی جائے‘ہمارے 107دفاتر گرائے گئے مگرہمارے حوصلے پست نہیںہوئے ‘مر دم شماری میں کراچی اور حیدر آباد کی آبادی کم دکھانے کی کوشش ہو رہی ہیں‘ آئندہ ماہ لاہور میں اپنی تنظیم سازی کا اعلان کریں گے‘ ملک کے خلاف نعرے اور تقریر کرنے والوں کے خلاف قانون کے تقاضے پورے ہونے چاہیے‘وزیر اعلی سی پیک کے روٹ پر سندھ کا حصہ مانگنے کی بجائے پرائیویٹ کمپنیوں کو ٹھیکے دے رہے ہیں‘عشرت العباد کے لئے کہنا چاہتا ہوں انگور کھٹے ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کو یکساں حقوق ملنے چاہئیں لیکن ہمیں قومی دھارے میں آنے سے روکا جا رہا ہے، بلا جواز چھاپے اور گرفتاریاں بند کی جائیں اور متحدہ پاکستان کے لاپتہ کارکنوں کو بازیاب کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 23 اگست کو تاریخی فیصلہ کیا اور پاکستان کیلئے سیاست کرنے کیلئے کھڑے ہوئے اور 80 فیصد ایم کیو ایم کو لندن سے الگ کرنے میں کامیاب ہو گئے متحدہ پاکستان کو سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ملنی چاہیے اور ہمارے دفاتر بھی اوپن کیے جائے ۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے طر یقہ کار کے خلاف سب سے پہلے ایم کیوایم عدالت گئی ہے ہمارے تحفظات دور ہونے چاہیے کیونکہ مر دم شماری میں کراچی اور حیدر آباد کی آبادی کم دکھانے کی کوشش ہو رہی ہیں جو کسی صورت قبول نہیں کر یں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام کا ووٹ منقسم ہے بائیس اگست سے پہلے یونیٹی اور یکجہتی کی ضمانت بانی ایم کیو ایم تھے‘ نشیب و فراض اور اتار چڑھاو سیاسی جماعتوں میں آتے رہتے ہیں ہم ایک سو اسی گز کے مکان سے تحریک چلا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود سب سے بڑا جلسہ ہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کے کے علاوہ کسی صوبے میں بلدیاتی نمائندے مظبوط نہیں ‘کوٹی سسٹم اور روزگار میں نا انصافی کے خلاف ہم کورٹ میں جائیں گے ‘بانی ایم کیو ایم کا لندن سے بیان افسوس ناک ہے نرندر مودی سے مدد مانگنا پاکستان دشمنی کی مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے خلاف نعرے اور تقریر کرنے والوں کے خلاف قانون کے تقاضے پورے ہونے چاہیے ‘سینٹ اور قومی اسمبلی کی قرار داد پر کیوں عمل نہیں کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ صفائی مہم پر جتنے پیسے پرائیویٹ کمپنیوں کو دے رہے ہے اس سے آدھے پیسوں میں ہم کراچی اور حیدرآباد کو صاف کر سکتے ہیں وزیر اعلی سندھ کی ترجیحات عوام کی امنگوں کے خلاف ہے وزیر اعلی سی پیک کے روٹ پر سندھ کا حصہ مانگنے کی بجائے پرائیویٹ کمپنیوں کو ٹھیکے دے رہے ہیں۔