خواتین کواحترام اوروقار دینا ہماری ذمہ داری ہے،عدم برداشت کاکلچرختم ہوناچاہیے ،گورنرپنجاب

ہفتہ 25 مارچ 2017 21:36

خواتین کواحترام اوروقار دینا ہماری ذمہ داری ہے،عدم برداشت کاکلچرختم ..
ملتان۔25 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2017ء)گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ خواتین کو تحفظ دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ کو ئی بھی معاشرہ خواتین کو عزت، وقاراور احترام دئیے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔ ہمیں معاشرے سے عدم برداشت کے کلچر کا خاتمہ کرناہوگاجو کہ تعلیم و تربیت سے ہی ممکن ہے۔ عورت کے حقوق کے لئے ہمیں آگاہی دینا ہوگی۔

ہمیں اپنی خواتین کو مضبوط ، باہمت اور حوصلہ مند بنانا ہوگا تاکہ وہ اپنے اوپر ہونے والے جبراور ظلم کے خلاف آواز بلند کرسکیں اور انصاف حاصل کریں۔ انسداد تشدد مرکز برائے خواتین حصول انصاف میں کلیدی کردار ادا کرے گا یہاں خواتین کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام سہولیات میسر ہوں گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جنوبی ایشیاء کے پہلے انسداد تشدد مرکز برائے خواتین ملتان کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سماجی انصاف فراہم کرے جس میں تعلیم، صحت، امن عامہ اور تحفظ شامل ہیں۔ موجودہ حکومت کی اس حوالے سے کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف اور ڈائریکٹر جنرل چیف منسٹر سٹریٹیجک ریفارمز یونٹ سلمان صوفی نے ملتان میں انسداد تشدد مرکز برائے خواتین قائم کرکے جنوبی پنجاب کی خواتین کو احساس تحفظ فراہم کیا ہے۔

اس سنٹر کے قیام سے خواتین کو اپنے اوپر ہونے والے کسی بھی قسم کے ظلم و زیادتی کا فوری ریلیف ملے گا۔ ہمارے معاشرے میں عدم برداشت، معاشی و معاشرتی حالات کی وجہ سے خواتین بہت سارے مسائل کا شکار ہیں۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم کارپوریٹ سروسز کے تحت معاشرے میں بہتری کے لئے کام کریں۔ اس مرکزمیں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ مصالحتی اور ثالثی کا نظام بھی موجود ہوگاجس میں فریقین کے مسائل کو حل کرانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس سنٹر میں خواتین کی بحالی کے لئے ماہر نفسیات بھی موجود ہوں گے تاکہ خواتین کو ذہنی طور پر مطمئن کیا جاسکے اور ان کے مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے۔ گورنرپنجا ب نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں عورت بڑے مشکل حالات سے گزرتی ہے اگر وہ مار کھا کے گھر بیٹھ جائے تو اس کے لئے مزید مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔ اس سنٹر کے قیام سے اسے انصاف کے حصول کا موقع ملے گا، اس کی شنوائی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کے قیام سے مرد حضرات کو بھی احساس ہوگا کہ اگر وہ خواتین کی حق تلفی کریں گے یا ان کے لئے مسائل پیدا کریں گے توان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ اس احساس سے معاشرے میں خواتین کے خلاف تشدد اور دیگر ناانصافیوں کا خاتمہ ہوگا۔اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کا قیام وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کا وژن ہے جس سے ہماری سوسائٹی ایک فلاحی معاشرے میں بدل جائے گی۔

سنٹر کا قیام نئی چیز اور جدت ہے جس سے خواتین کے مسائل حل ہوں گے۔ موجودہ حکومت نے ہمیشہ ان طبقوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کیا ہے جنہیں پہلے نظر انداز کیا جاتارہا ہے۔ ہماری دکھی بہنیں، مائیں اور بیٹیاں اس سنٹر سے مستفید ہوں گی۔ سنٹر کی مدد سے خواتین کے گھریلو مسائل اور فریقین کے درمیان ہونے والے کشیدگی اور تنائو کو سلجھایا جائے گا۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ مسلم لیگ (ن )کی حکومت نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا ۔ اب ملکی معیشت کو مضبوط بنا کے اسے ایشیئن ٹائیگر بنایا جائے گا۔ سی پیک پورے خطے کے لئے ایک گیم چینجر ہے جس سے پاکستان میں معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی اور ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔

صوبائی وزیربہبود آبادی محترمہ ذکیہ شاہنواز نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ عورت کی صحت ، تعلیم، صنفی مساوات اور بچوں کے تحفظ کے لئے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ ہمیں اپنی خواتین کو ہمت وحوصلہ دے کر دنیا کے مقابلے پر لانا ہوگا تاکہ وہ ملکی ترقی میں اپناکردار ادا کرسکیں۔ ہماری عورتیں مردوں کے شانہ بشانہ آگے بڑھیں گی تو وہ اپنے آپ کو منوائیں گی۔

انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کے قیام سے عورتوں میں ہمت اور حوصلہ آئے گا ۔ اب کوئی انہیں تنگ نہیں کرسکتا اور نہ ہی ترقی کرنے سے روک سکے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے خواتین کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کردیا ہے جہاں پر ایک ہی چھت کے نیچے ان کے تمام مسائل حل ہوں گے۔ صوبائی وزیر ذکیہ شاہنواز نے مزید کہا کہ کسی بھی مرد کو عورت کے ساتھ ظلم و زیادتی کرنے سے پہلے اب سو بار سوچنا پڑے گا اگر وہ کوئی بھی غلط کام کرے گا تو اس کے خلاف باقاعدہ کارروائی ہوگی۔

ہماری عورتیں ہمارے لئے عزت واحترام کی جگہ ہیں ہمیں ان کا ہر لحاظ سے خیال رکھنا ہوگا اور انہیں تعلیم و ترقی کے مواقع فراہم کرناہوں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین مولانا راغب نعیمی نے کہا کہ آج کا دن پنجاب کی تاریخ کے حوالے سے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کے قیام سے خواتین میں تحفظ کا احساس بڑھے گا ۔

ڈائریکٹر جنرل چیف منسٹر سٹریٹیجک ریفارمز یونٹ سلمان صوفی نے اس موقع پر کہا کہ آج کا دن ہمارے لئے تاریخ ساز ہے کہ خواتین کو انصاف تک رسائی اور ان کے مسائل کے حل کے لئے انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کا قیام ہوگیا ہے ۔ تمام مظلوم اور تشدد کا شکار خواتین جن کو پہلے اپنی آوازحکام بالا تک پہنچانے کے لئے بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اب انہیں تمام سہولیات ایک ہی جگہ پر میسر ہوں گی۔

یہ سنٹر جنوبی ایشیاء میں اپنی نوعیت کا واحد ادارہ ہے جس میں جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام سہولیات جن میں پولیس رپورٹ، طبی امداد، فرانزک جائزہ، سرکاری وکیل، ثالثی، نفسیاتی امداد اور پناہ گاہ ایک ہی جگہ پر میسر ہوں گی۔سلمان صوفی نے مزید کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف نے 2014میں ہمیں ٹاسک دیا کہ خواتین کی فلاح و بہبود اور انصاف کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جائیں جس پر دن رات محنت او رلگن سے کام کیا گیا اور پہلے تحفظ خواتین بل کو منظور کروایا گیا جس میں ایک طریقہ کار وضع کیا گیا جس سے خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کیا گیا اور اس سے یقینا معاشرے میں بہتری آئے گی اور خواتین کو ان کے حقوق ملیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دن رات کی جدوجہد کے بعد ہم آج اس مقام پر پہنچے ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کا افتتاح کیا۔سلمان صوفی نے مزید کہا کہ اب ہم سب کی اور میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ ہم اس سنٹر کے حوالے سے آگاہی اور شعور پیدا کریںتاکہ ظلم کا شکار ہونے والی خواتین اس مرکز تک پہنچ سکیں۔