سنی تحریک کے رہنمائوں پر فورتھ شیڈول کے مقدمات ختم کیے جائیں،حکومت دہشت گردوں اورمحب وطن شہریوں میں فرق کرے،حکومتی پالیسیوں سے اختلاف کی بناء پرظالمانہ مقدمات جمہوری اقدارکے منافی ہیں

پاکستان سنی تحریک کے رہنما عطاء الرحمن دھنیال کا دیگر کے ہمراہ مشترکہ بیان

ہفتہ 25 مارچ 2017 20:54

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مارچ2017ء)پاکستان سنی تحریک کے رہنمائوں علامہ عطاء الرحمن دھنیال اورعلامہ طاہراقبال چشتی پر فورتھ شیڈول کے تحت مقدمات ختم کیے جائیں،حکومت دہشتگردوں اورمحب وطن شہریوں میں فرق کرے،حکومتی پالیسیوں سے اختلاف کی بناء پرعلامہ عطاء الرحمن دھنیال اورعلامہ طاہراقبال چشتی کیخلاف فورتھ شیڈول کے ظالمانہ مقدمات انسانی حقوق اورجمہوری اقدارکے منافی ہیں،علامہ عطاء الرحمن دھنیال اورعلامہ طاہراقبال چشتی جیسے رہنمائوں کے شب و روز دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کیخلاف رائے عامہ ہموار کرتے ہوئے گزرتے ہیں، انھیں دہشت گردوں کی صف میں لاکھڑاکرنادہشت گردوں کوخوش کرنے کے مترادف ہے،پنجاب حکومت کے ظالمانہ اقدامات کیخلاف کارکنان اہلسنّت میں شدیداشتعال پایاجاتاہے، علماء اورقائدین پربے بنیاد مقدمات ختم نہ کیے گئے تو پنجاب حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک چلالنے پر مجبور ہونگے،ان خیالات کااظہارپاکستان سنی تحریک کے مفتی لیاقت علی رضوی، علامہ وسیم عباسی، ملک عبدالرئوف،تحریک صراط مستقیم کے علامہ اشفاق صابری، تحریک لبیک یارسول اللہ کے مفتی وقارمدنی، جماعت اہلسنّت کے صاحبزادہ شاہدمنصورچشتی،تحریک اہلسنّت کے صاحبزادہ ڈاکٹرشیرازالقادری، تنظیم علمائے اہلسنّت کے علامہ افتخارزیدی، سلسلہ سیفیہ محمدیہ کے پیشواپیر محمدقاسم سیفی، جمعیت علمائے پاکستان کے حافظ محمدحسین، بزم غوثیہ سلطانیہ علامہ قاری فیاض سلطانی، مرکزی جماعت اہلسنّت کے مفتی فداحسین رضوی ودیگرنے پنجاب حکومت کی جانب سے علامہ عطاء الرحمن دھنیال اورعلامہ طاہراقبال چشتی پر فورتھ شیڈول کے تحت مقدمات بنانے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپنے مشترکہ بیان میںکیا، تنظیمات اہلسنّت کے رہنمائوںنے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ پنجاب حکومت کے ظالمانہ اقدام کا ازخودنوٹس لیں،پنجاب حکومت غیرملکی ایجنڈے کے تحت پرامن علماء کی تذلیل کررہی ہے،پرامن علماء اورقائدین پر بلاجوازپابندیاں اوربے بنیادمقدمات کسی صورت قبول نہیں کرینگے،فورتھ شیڈول کے ذریعے علماء اہلسنّت اورقائدین کو تنگ کرنے کا سلسلہ بندکیاجائے۔