صوبہ سندھ میں کپاس کی نئی فصل کی جزوی بوائی،پانی کی شدید قلت کے باعث کپاس کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ

ْکراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ فی من 6750 کے بھاؤ پر مستحکم رکھا

ہفتہ 25 مارچ 2017 20:11

صوبہ سندھ میں کپاس کی نئی فصل کی جزوی بوائی،پانی کی شدید قلت کے باعث ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2017ء) صوبہ سندھ میں کپاس کی نئی فصل کی جزوی بوائی کے دوران پانی کی شدید قلت کے باعث کپاس کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے دوسری جانب روئی سیزن کا اختتام ہونے اور آئندہ دنوں میں گرمی میں اضافہ کے باعث روئی کے وزن میں گھٹائی بڑھنے کے خدشے کی وجہ سے جنرز نے بھی روئی فروخت کرنے کے بعد گندم کی خریداری کیلئے رقم حاصل کرنے کی غرض سے روئی کی فروخت تیز کردی ہے جسکی وجہ سے کاٹن مارکیٹ میں کاروباری حجم میں اضافہ ہو گیا ہے فی الحال جنرز کے پاس روئی کی صرف 4 لاکھ گانٹھوں کا اسٹاک موجود ہے ۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ فی من 6750 کے بھاؤ پر مستحکم رکھا۔ صوبہ سندھ و پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 6500 تا 7050 روپے رہا۔

(جاری ہے)

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ اس سال کم فصل کی وجہ سے سیزن اختتام پذیر ہوگیا ہے۔ کل پیداوار ایک کروڑ 7 لاکھ 50 ہزار گانٹھوں کے لگ بھگ ہونے کی توقع ہے۔ نسیم عثمان کے مطابق بین الاقوامی کپاس منڈیوں بھارت، چین اور امریکا میں روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور تیزی کا رجحان رہا آئندہ دنوں میں بھی کپاس کے بھاؤ میں کمی ہونے کی گنجائش نظر نہیں آتی اس سال بھارت میں کپاس کی فصل کم ہونے کے خدشہ کے باعث فی الحال بھارت نے بیرون ممالک سے کپاس کی15 لاکھ گانٹھوں کے درآمدی معاہدے کرلئے ہیں جبکہ مزید 15 لاکھ گانٹھیں درآمد کرنے کی ضرورت پڑے گی آئندہ سیزن کی ابتداء میںروئی کے بھاؤ میں تیزی ہونے کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :