اوستہ محمد: نوجوان کی شہادت پر شہریوں اور ورثاء کا احتجاج ، لاش تھانے کے سامنے رکھ کر شدید احتجاج ، پولیس کیخلاف نعرے بازی

ہفتہ 25 مارچ 2017 19:32

اوستہ محمد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2017ء) بلوچستان کے علاقے اوستہ محمد میں شہریوں کا احتجاج لاش کو تھانے کے سامنے رکھ پر بھرپور احتجاج کیا اطلاعات کے مطابق نوجوان نور محمد سومرو کی نعش اوستہ پہنچی تو ورثاء اور شہریوں نے نعش سٹی تھا نہ کے سامنے رکھ کر دھرنا دیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے اسی دوران سردار زادہ فیصل خا ن جمالی بھی پہنچ کر سومرا برادری سے اظہار یک جہتی کی اور ان کے ورثاء نے کہا کہ جب تک اصل ڈاکو گرفتار نہ ہوئے تو یہ احتجاج جاری رہے گا ، اور سردار زادہ فیصل خان جمالی نے ڈی پی او جعفر آباد سے رابطہ کر کے کہا کہ وہ آئیں ان ورثاکو تسلی دیں کیونکہ یہ احتجاج ختم نہیں کرتے احتجاج جاری ہے اور نعش سٹی تھانہ کے سا منے رکھی ہوئی ہے اور احتجاج جاری ہے اس ضمن میں سابق ایم پی اے میر حیدر علی خا ن جمالی، سردار زادہ میر فیصل خان جمالی ، ایس ایس پی طارق خلجی، ایس ڈی ایم ذو الفقار علی ،چیر مین میر عامر خا ن جمالی کی مداخلت پر احتجاج کو ختم کر دیا اس موقع ایس ایس پی طارق خلجی نے سومرو برادری اور نوجوان شہیدنور محمد سومرو کے ورثاء سے اور میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہوا کہ نوجوان شہید ہوگیا لیکن ڈاکووں کو معاف نہیں کیا جائے گا اوران کے خلاد ڈی ایس پی اور ایس ایچ او نے ریٹ کئے اور ڈاکووں کی نشاندہی ہو گئی ہے جلد گرفت میں آئیں گے اس شہر میں جرائم کا مسئلہ ضرور ہے لیکن کافی حد تک کنٹرول میں لایا گیا مزید بھی کام کریں گے علاقائی معتبرین بھی ہمارے ساتھ ہیں اور میڈیا بھی کردار ادا کریں تاکہ جرائم کا قلع قمع کیا جائے جس پر شہید کے ورثاء میں اصغر علی سومرو نے احتجاج ختم کیا اور کہا کہ ہم سے تو جو ہونا تھا ہو گیا لیکن ڈاکووں کو گرفتار کیا جائے، ایس ایس پی طارق خلجی نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ امن امان بحال کرنے کے لئے کردار ادا کریں گے ، اس میں اگر پولیس اہلکار کو ملوث پایا گیا تو وہ بھی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے وہ بھی اتنے ہی مجرم ہیں جتنے جرائم والے ڈاکوو ہیں ، انہوں نے کہا کہ سندھ کی باڈر ساتھ ہے ڈاکویہاں سے جرائم کر کے سندھ جاتے ہیں اس لئے ان پر بھی سندھ بلوچستان پولیس ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں اور مشترکہ کاروائی ہوگی۔

(جاری ہے)

بعد میں دھرنا ختم کیا گیا اور شہید نور محمد سومرو کی نمازجنازہ ادا کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :