اپوزیشن کے مطالبہ پر پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل کو آئندہ ہفتے حتمی شکل دیدی جائے گی

سپیکر کو اراکین کے ناموں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار ہوگا ، باقاعدہ طور پر پارلیمانی جماعتوں سے کمیٹی اراکین کے نام لیے جائیں گے ، کمیٹی میں پارلیمینٹ کی تمام18 جماعتوں بشمول فاٹا کی نمائندگی متوقع

ہفتہ 25 مارچ 2017 17:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مارچ2017ء) اپوزیشن کے مطالبہ پر پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل کو آئندہ ہفتے حتمی شکل دے دی جائے گی ، سپیکر قومی اسمبلی کو اراکین کے ناموں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار ہوگا ، اس ضمن میں وہ پارلیمانی جماعتوں سے کمیٹی اراکین کے نام لیں گے کمیٹی میں پارلیمینٹ کی تمام18 جماعتوں بشمول فاٹا کی نمائندگی متوقع ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ضابطہ کار کے تحت پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کی بحالی کا پارلیمینٹ سے قراردادوں کے ذریعے اختیار لینے کا مرحلہ جلد مکمل ہوجائے گا آئندہ ہفتے سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے پارلیمانی جماعتوں سے اراکین کے نام لے کر کمیٹی کے قیام کا اعلان متوقع ہے ۔ پارلیمانی کمیٹی کو علاقائی سالمیت، خارجہ امور ملکی آزادی و خود مختاری، قومی سلامتی اور فوجی عدالتوں کی نگرانی سے متعلق اختیار سونپا جائے گا اسی طرح پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کو دفاع ،خارجہ امور ، داخلی سلامتی ، علاقائی سالمیت کے معاملے پر کسی بھی متعلق ادارے کے اعلیٰ حکام کو بریفنگ کے لئے مدعو کرنے کا اختیار ہو گا ۔

(جاری ہے)

فوجی عدالتوں کی نگرانی کے پیش نظر کمیٹی کے سابقہ ضابطہ کار(ٹی او آرز) میں رد و بدل کر دیا جائے گا اسی طرح یہ پارالیمانی کمیٹی سلامتی و دفاع کے معاملات پر فیصلہ و پالیسی سازی کے سلسلے میں رہنماء اصول مرتب کر سکے گی اور عمل درآمد کے لئے ان سفارشات کو خارجہ امور ، دفاع اور داخلہ امور کی وزارتوں کو بھجوایا جائے گا۔ کمیٹی میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے تعلق رکھنے والی تمام جماعتوں کی نمائندگی ہو گی ( اع)

متعلقہ عنوان :