ہماری پہچان سندھی، بلوچی ،پنجابی، پٹھان نہیں پاکستانی ہے

جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کا کتاب کی تقریبِ رونمائی سے خطاب

ہفتہ 25 مارچ 2017 16:10

ہماری پہچان سندھی، بلوچی ،پنجابی، پٹھان نہیں پاکستانی ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مارچ2017ء) وفاقی وزیر سیفران لفٹینینٹ جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ یہ کتاب تحریکِ پاکستان کے اغراض و مقاصد ، قیامِ پاکستان کیلئے کی گئی تاریخی جدوجہد اور پاکستان کے موجودہ مسائل پر ایک فکر انگیز دستاویز ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان سے اسلامی اُمہ کی وابستگی اور اسلامی دنیا کے مجموعی خدوخال پر ایک قابلِ تعریف محققانہ کاوش ہے جسے علم دوست طبقے یقینا تحسین کی نگاہ سے دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قیامِ پاکستان کے وقت ہمارا عہد ایک ایسے ملک کی تعمیر تھا جس میں ہم سب ایک ہی نام سے پہچانے جائیں۔ ایوانِ قائد اسلام آباد میں سابق وفاقی سیکرٹری اور معروف تاریخ دان عین الدین صدیقی کی تحقیقی کتاب "Muslim World:History of Creation of Pakistan" کی تقریب رونمائی ہوئی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مگر رفتہ رفتہ بد قسمتی سے ہم صوبائیت کا شکار ہو رہے ہیں۔

میں سمجھتا ہوں کہ ہماری واحد پہچان سندھی، بلوچی،پنجابی یا پٹھان نہیں بلکہ پاکستانی ہونا ہے۔ اسی طرح ہمیں اپنی قومی زبان اردو کو ہر سطح پر ترویج دینی چاہیے تاکہ پورے پاکستان میں یگانگت اور یکجہتی کی فضا پیدا ہو سکے۔اسی حوالے سے میں زور دے کر یہ بات کہوں گا کہ پورے ملک میں ہر سطح پر یکساں نصابِ تعلیم اور یکساں نصاب ہونا چاہیے تاکہ طبقاتی امتیاز پیدا ہی نہ ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ زیرِنظر کتاب فروغِ پاکستانیت میں اہم کردار ادا کر ے گی۔تقریب میںڈاکٹر ثمینہ ندیم اور ڈاکٹر ساجد اعوان نے بھی اظہارِ خیال کیا اور مصنف عین الدین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کتاب تاریخ کے طالبعلموں اور عمرانی علوم کے محققین کیلئے ایک مستند حوالہ جاتی کتاب ثابت ہوگی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عین الدین صدیقی نے کہا کہ یہ کتاب پاکستان کی تشکیل اور اس سے وابستہ مسلم اُمہ کے احساسات و تاثرات کا تاریخی اعتبارسے احاطہ کرتی ہے جس کا مقصد صدیوں پر پھیلی تاریخ کو ایک کتاب کی صورت میں مجتمع کرنے کی ایک ادنیٰ سی کوشش ہے جس پر محققین کی حوصلہ افزا آرا سے انہیں بہت خوشی ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :