بائو ایشیاء فورم نے ملکوں کے درمیان تعاون اور علاقے کی عالمی عملداری میں اہم کردار ادا کیا،فورم کے نظریہ عالمگیریت اور اور آزاد تجارت پر بین الاقوامی برادری بالخصوص ایشیائی ملکوں نے خصوصی توجہ دی ہے، چین کے صدر شی جن پنگ کا بائو ایشیاء فورم کے نام پیغام

ہفتہ 25 مارچ 2017 16:06

بائو ایشیاء فورم نے ملکوں کے درمیان تعاون اور علاقے کی عالمی عملداری ..
بیجنگ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2017ء) چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ بائو ایشیاء فورم نے ایشیائی ملکوں کے درمیان تعاون اور علاقے کی عالمی عملداری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔رواں سال اس کانفرنس کا موضوع ’’ عالمگیریت اور آزاد تجارت ‘‘ ہے۔انھوں نے ان خیالات کا اظہار بائو فورم برائے ایشیاء کی سالانہ کانفرنس 2017ء کے موقع پر اپنے مبارکباد کے پیغام میں کیا۔

صدر شی جن پنگ نے کہا کہ فورم کے نظریہ عالمگیریت اور اور آزاد تجارت پر بین الاقوامی برادری بالخصوص ایشیائی ملکوں نے خصوصی توجہ دی۔انھوں نے شریک رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ عالمی اور علاقائی معیشتوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اپنی فراست کو بروئے کار لائیں اور پائیدار اقتصادی عالمگیریت کیلئے مشترکہ کاوشیں کریں۔

(جاری ہے)

فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے نائب صدر ژانگ گائولی نے کہا کہ آئندہ 5 سال کے دوران چین کی درآمدات کی مالیت 8 ٹریلین ڈالر سے زیادہ رہنے جبکہ بیرونی سرمایہ کاری کی مالیت 600 ارب ڈالر سے زیادہ جبکہ بیرونی بانڈز کے ذریعے سرمایہ کاری کی مالیت 750 ارب ڈالر سے زیادہ رہنے کی توقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ پانچ سال کے دوران 700 ملین چینی شہری غیر ملکی دورے کریں گے اسی طرح غیر ملکی سیاحوں کیلئے چین کے دروازے بھی کھلے رہیں گے۔ژانگ گائولی نے کہا کہ ان کا ملک خدمات، پیداوار اور کان کنی کے شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کے سلسلے کو مزید آسان بنائے گا۔انھوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے ذریعے ہونے والی کاروباری سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور ان کے ساتھ مساویانہ برتائو کیا جائے گام۔اس کے علاوہ سرمایہ کاروں کے بنیادی حقوق کا تحفظ بھی کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :