کپاس کے کاشتکار بہتر پیداوار کے لئے محکمہ زراعت کے آف سیزن فارمولے پر عمل کریں

ہفتہ 25 مارچ 2017 13:17

لاہور۔25 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2017ء)کپاس کے کاشتکار آئندہ آنے والی فصل کی پیداوار بہتر بنانے کے لئے آف سیزن مینجمنٹ فارمولا پر عمل کریں،کپاس کے اًن کھلے ٹینڈوں اور ڈوڈیوں کے بروقت خاتمہ سے گلابی سنڈی کے حملے کا تدارک ہو جاتا ہے ،جننگ فیکٹریوں سے کپاس کے کچرے کی تلفی کو یقینی بنائیں،کپاس کی باقیات کو کپاس پیدا کرنے والے علاقوں سے دور لے جاکر تلف کیا جائے تاکہ کیڑوں اور انڈوں کی تلفی کو یقینی بنایا جا سکے،کپاس کے کاشتکار 15اپریل کے بعد کپاس کی کاشت کریں بصورت دیگر دفعہ 144کے تحت ان کی کاشتہ فصل تلف کر دی جائے گی ،محکمہ زراعت پنجاب صوبے بھر میں جننگ فیکٹریوں میں کچرا (جننگ ویسٹ) میں سنڈیوں کی موجودگی کو ختم کرنے کے لئے 31مارچ کی ڈیڈ لائن دے دی ہے ،ایسی فیکٹریاں جن میں موجود کچرے میں سنڈیاں اور کپاس کے کیڑوں کی موجودگی پائی گئی ہے انہیں متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ کچرے کو فوری طور پر تلف کردیں بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ان فیکٹری مالکان کو31مارچ تک کی مہلت دی گئی ہے، محکمہ زراعت کے افسران نے جننگ فیکٹریوں کے مالکان سے رابطہ کرکے انہیں موجودہ صورتحال بارے آگا ہ کر دیا ہے، محکمہ زراعت کے اس اقدام کا مقصد کپاس کی آئندہ فصل کو کیڑوں اور سنڈیوں کے حملے محفوظ بنانا ہے، اس کے علاوہ محکمہ زراعت نے 15اپریل سے قبل کپاس کی کاشت پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاکہ کپاس کی قبل از وقت کاشت سے کپاس کے علاقے میں کیڑوں کے حملے کا امکان ختم ہو سکے، اس کے علاوہ کپاس کو دشمن کیڑوں بالخصوص گلابی سنڈی سے بچانے کے لئے اور دوست کیڑوں کی افزائش نسل کا کام تیزی سے جاری ہے۔