مقبوضہ وادی کشمیر کوپولیس سٹیٹ میں تبدیل کیا گیا ہے، میر واعظ فورم، میر واعظ کی مسلسل نظر بندی کی مذمت

ہفتہ 25 مارچ 2017 13:57

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے اپنے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی سیاسی اور دینی سرگرمیوں پر عائد مسلسل پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کو جمعہ کو بھی مسلسل نظر بند رکھ کر جمہ کی نماز پڑھنے سے بھی روکا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے نام نہاد پارلیمانی ضمنی انتخابات کے سلسلے میں پوری حریت قیادت کو گھروں ، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند کر دیا ہے اور وہ فوجی طاقت کے بل پر انتخابات کا انعقاد کرا کے عالمی برادری کو یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ کشمیرمیں سب اچھا ہے اور کشمیری اسکے خوش ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہاکہ مقبوضہ وادی کو مکمل طور پر ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کیا گیا ہے اور کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو طاقت کے بل پر خاموش کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ترجمان نے وادی کے اطراف و اکناف میں بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی گرفتاریوں اور پر امن مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کی بھی شدید مذمت کی۔دریں اثنا جامع مسجد سرینگر کے خطیب و امام مولانا سید احمد سعید نقشبندی نے بھی میر واعظ فاروق کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی اور انہیں جمعہ کی نماز پڑھنے سے روکنے کی شدید مذمت کی ۔

متعلقہ عنوان :