افغانستان میں عدم استحکام سے پورا خطہ متاثر ہوتا ہے، پاکستان

افغانستان میں قیام امن کے لیے واحد حل سیاسی استحکام اور مذاکرات ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عظیم قربانیاں دیں، حکومت پاکستان، فوج اور پاکستانی عوام دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہیں ، سی پیک سے صرف پاکستان میں نہیں پورے خطے میں خوشحالی آئے گی، پاکستان اور بھارت کو بامعنی مذاکرات کرنے ہوں گے، اسی سے خطے میں امن واستحکام ممکن ہوگا، پاکستان امریکہ کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے، امریکہ اور پاکستان اسٹریٹجک پاٹنرز تھے اور ہیں،مستقبل میں مزید مضبوطی دیکھنے میں آئے گی،پاکستان میں تمام معاشی اعشارئیے بلندی کی جانب گامزن ہیں،پاکستان دنیا میں ابھرتی ہوئی حقیقت کی طرح سامنے آرہا ہے امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز احمد چودھری کی واشنگٹن میں امریکی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو

ہفتہ 25 مارچ 2017 11:22

افغانستان میں عدم استحکام سے پورا خطہ متاثر ہوتا ہے، پاکستان
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مارچ2017ء) امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز احمد چودھری نے کہاہے کہ مستحکم افغانستان خطے کے مفاد میں ہے جب کہ افغانستان میں عدم استحکام پاکستان سمیت پورے خطے پر اثر انداز ہوتا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عظیم قربانیاں دیں، حکومت پاکستان، فوج اور پاکستانی عوام دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہیں ، سی پیک سے صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پورے خطے میں خوشحالی آئے گی، پاکستان اور بھارت کو بامعنی مذاکرات کرنے ہوں گے، اسی سے خطے میں امن واستحکام ممکن ہوگا، پاکستان امریکہ کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے، یہ بات حقیقت ہے کہ امریکا اور پاکستان اسٹریٹجک پاٹنرز تھے اور ہیں،مستقبل میں مزید مضبوطی دیکھنے میں آئے گی،پاکستان میں تمام معاشی اعشاریے بلندی کی جانب گامزن ہیں اور پاکستان دنیا میں ابھرتی ہوئی حقیقت کی طرح سامنے آرہا ہے۔

(جاری ہے)

واشنگٹن میں امریکی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں اعزاز چودھری نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتا ہے، پاکستان اور بھارت کو خطے کی سلامتی کے پیش نظر بامعنی مذاکرات کرنے ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر بار پاک بھارت مذاکرات کے تعطل کا فائدہ انتہا پسند اور دہشت گرد فائدہ اٹھاتے ہیں۔ پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، مستحکم افغانستان خطے کے مفاد میں ہے جب کہ افغانستان میں عدم استحکام پاکستان سمیت خطے پر اثر انداز ہوتا ہے، افغانستان میں قیام امن کے لیے واحد حل سیاسی استحکام اور مذاکرات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن رد الفساد دہشت گردوں کی باقیات کے خاتمے کے لیے شروع کیا گیا جو ان کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا۔ امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے کہاہے کہ جنگ میں ہم نے تاریخی کامیابیاں حاصل کیں ۔حکومت پاکستان ، فوج اور عوام ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔ حکومت پاکستان، فوج اور پاکستانی عوام دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہیں ۔

سی پیک سے صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔افغانستان سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فوجی آپریشن افغانستان کا حل نہیں ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ افغانستان کے معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔ پاکستان امریکہ تعلقات کے بارے میں اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے لیکن یہ بات حقیقت ہے کہ امریکا اور پاکستان اسٹریٹجک پاٹنرز تھے اور ہیں اور مستقبل میں مزید مضبوطی دیکھنے میں آئے گی۔

امریکا میں پاکستانی سفیر نے کہا کہ آپریشن ردالفساد دہشتگردوں کی باقیات کے خاتمے کیلئے شروع کیا گیا، دہشتگردی کیخلاف جاری ضرب عضب کے کامیاب نتائج نکلے ہیں۔ اعزاز چودھری نے مزید کہا کہ پاکستان میں تمام معاشی اعشاریے بلندی کی جانب گامزن ہیں اور پاکستان دنیا میں ابھرتی ہوئی حقیقت کی طرح سامنے آرہا ہے۔