مہنگائی پر قابو پانے کیلئے مرکزی اور صوبائی حکومتیں اقدامات کریں، میاں زاہد حسین

ہفتہ 25 مارچ 2017 10:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2017ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے مرکزی اور صوبائی حکومتیں اقدامات کریں۔ حکومت غریب عوام کو مہنگائی سے بچانے کیلئے ملک بھر میں ڈسکائونٹ اسٹور کھولے جہاں عوام کو اشیائے ضروریہ سستے داموں فراہم کی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ غیر ضروری درآمدات پر قابو پانے کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران ایل این جی کی درآمد میں 144 فیصداور پٹرولیم گیس کی درآمد میں 45 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آٹھ ماہ کے دوران 1.18 ارب ڈالر کا پام آئل، 1.39 ارب ڈالر کی دیگر اشیائے خورد و نوش، 600 ملین ڈالر کی دالیں، 362 ملین ڈالر کی چائے درآمد کی گئی جبکہ خشک میوہ جات ، دودھ اور اسکی مختلف مصنوعات کی درآمد اسکے علاوہ ہیں۔

(جاری ہے)

مختلف اقسام کی مشینری بشمول جنریٹر، دفتری سامان، ٹیکسٹائل، تعمیراتی اور برقی مشینری کی درآمد 42 فیصد اضافے کے ساتھ 7.81 ارب ڈالر تک جا پہنچی۔ موبائل ٹیلی فون اور ٹیلی کام مشینری پر امپورٹ ڈیوٹی میں اضافے سے ان اشیاء کی درآمد میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں تیار ہونے والی مصنوعات کی درآمدات کی حوصلہ شکنی سے قومی معیشت پر درآمدات میں اضافہ کے دبائو کو کم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مرکزی بینک کی جانب سے تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئے کئے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ چار سو سے زیادہ اشیاء کی درآمد پر سو فیصد کیش مارجن کی شرط لاگو کی گئی ہے جو حوصلہ افزاء ہے تاہم اس ضمن میں مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :