عوام کو مریم نواز میں وزیراعظم نواز شریف کی جھلک نظر آتی ہے، سیاست میں مریم نواز کا کوئی مقابلہ نہیں،اپوزیشن ان سے خوفزدہ ہے، مریم نواز 2018ء میں پاکستان کے کسی بھی حلقے سے الیکشن لڑ سکتی ہیں، ان کی بچپن سے سیاسی تربیت ہوئی ہے، پارٹی میں یہ خواہش پیدا ہو رہی ہے کہ مریم نواز کو مرکزی سیاست کا حصہ ہونا چاہیے، ماضی میں حکومتوں نے لاکھوں روپے خرچ کر کے پراجیکٹس کیلئے کنسلٹنٹ رکھے لیکن مریم نواز نے تین پروگرام ہیلتھ کیئر، ایجوکیشن اور یوتھ پروگرام شروع کئے اور ان پروگراموں کے ذریعے اپنے والد کی مدد کی

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

ہفتہ 25 مارچ 2017 00:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوام کو مریم نواز میں وزیراعظم نواز شریف کی جھلک نظر آتی ہے، سیاست میں مریم نواز کا کوئی مقابلہ نہیں،اپوزیشن ان سے خوفزدہ ہے، مریم نواز 2018ء میں پاکستان کے کسی بھی حلقے سے الیکشن لڑ سکتی ہیں، ان کی بچپن سے سیاسی تربیت ہوئی ہے، پارٹی میں یہ خواہش پیدا ہو رہی ہے کہ مریم نواز کو مرکزی سیاست کا حصہ ہونا چاہیے، ماضی میں حکومتوں نے لاکھوں روپے خرچ کر کے پراجیکٹس کیلئے کنسلٹنٹ رکھے لیکن مریم نواز نے تین پروگرام ہیلتھ کیئر، ایجوکیشن اور یوتھ پروگرام شروع کئے اور ان پروگراموں کے ذریعے اپنے والد کی مدد کی۔

ایک نجی ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے الیکشن لڑنے کی تین وجوہات ہیں، جن میں ایک تو ان کی سیاسی تربیت ہے جو بچپن سے ہوئی ہے کیونکہ ان کے والد محمد نواز شریف ایک بار وزیراعلیٰ اور تین بار وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسرے مریم نواز شریف کا سیاسی دھارے میں شامل ہونے کی طرف بہت زیادہ جھکائو ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے پچھلے تین سال کے دوران بھرپور کام کیا ہے اور پاکستان کا پہلا سماجی ’’ہیلتھ کیئر‘‘ پروگرام پیش کیا، اس کے علاوہ مریم نواز نے یوتھ پروگرام اور ایجوکیشن پروگرام بھی تشکیل دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کسی عہدے کے بغیر ایجوکیشن، ہیلتھ اور یوتھ پروگراموں میں ابھی تک اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پارٹی میں یہ خواہش پیدا ہو رہی ہے کہ مریم نواز کو مرکزی سیاست کا حصہ ہونا چاہیے،اس سلسلے میں پارٹی میں ان کی حمایت بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو مریم نواز شریف میں وزیراعظم نواز شریف کی جھلک نظر آتی ہے کیونکہ وہ 2013ء کے انتخابات میں وزیراعظم محمد نواز شریف کے ساتھ رہیں اور لوگوں کیلئے بہت سے کام کئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ مریم نواز کے پاس اس وقت کوئی سیاسی عہدہ نہیں ہے اور نہ ہی حکومت کی کسی ٹرانزیکشن میں مریم نواز کا کوئی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتوں نے لاکھوں روپے خرچ کر کے پراجیکٹس کیلئے کنسلٹنٹ لائے لیکن مریم نواز نے تین پروگرام ہیلتھ کیئر، ایجوکیشن اور یوتھ پروگرام شروع کئے اور ان پروگراموں کے ذریعے اپنے والد کی مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے عوام کے کسی پیسے کو ہینڈل نہیں کیا بلکہ یہ پروگرام حکومت چلا رہی ہے، جس میں ایجوکیشن پر وزارت کیڈ، نیشنل ہیلتھ پر نیشنل ہیلتھ سروسز جبکہ یوتھ پروگرام پر لیلیٰ خان کام کر رہی ہیں۔ موروثی سیاست سے متعلق سوال پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ مجھے اس سے اختلاف ہے، میرا تعلق ایک سیاسی خاندان سے ہے، جس کی تین نسلیں سیاست میں رہی ہیں لیکن ایک ایسا بندہ جس کی سیاسی تربیت ہو،وہ سیاست میں ملک اور عوام کیلئے بہتر کام کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے پچھلے تین سال کے دوران جو کام کیا ہے وہ ہر عام آدمی نہیں کر سکتا۔ پاناما لیکس سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس پر سیاسی پوائنٹ سکورننگ کی گئی ہے،اپوزیشن مریم نواز سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو پاکستان پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے سیاست میں آئے ہیں، یہ ایک اچھی بات ہے لیکن مریم نواز کی سیاست میں انٹری خالصتاً میرٹ پر ہوگی کیونکہ ان کی بچپن سے سیاسی تربیت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں مریم نواز کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تین پراجیکٹس کو ڈیزائن کیا اور وہ چاہتی ہیں کہ عوام کو عالمی معیار کے مطابق سہولیات میسر آئیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مریم نواز میاں نواز شریف کی بیٹی ہیں اور مضبوط اعصاب کی مالک ہیں، جس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، ان میں بہت زیادہ برداشت ہے۔