2016-17کے پی ایس ڈی پی میں صوبے میںکل2250سے زائد اسکیمات ہیں جن میں 1257 جاری اور 1047 نئی اسکمیات شامل ہیں ،بلوچستان میں 97فیصد نئی اسکیمات کی منظوری ہوچکی ہے،تعلیم زراعت اور سڑکوں کی تعمیر آئندہ بجٹ کی ترجیحات میں شامل ہوں گی،

ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی وترقیات بلوچستان ڈاکٹرعمر بابرکاپریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 24 مارچ 2017 22:35

کوئٹہ۔24مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2017ء) ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی وترقیات بلوچستان ڈاکٹرعمر بابر نے کہا ہے کہ سال 2016-17کے پی ایس ڈی پی میں صوبے میںکل2250سے زائد اسکیمات ہیں جن میں 1257 جاری اور 1047 نئی اسکمیات شامل ہیں بلوچستان میں 97فیصد نئی اسکیمات کی منظوری ہوچکی ہے۔ جن میں سے بعض کے ٹینڈر ہو رہے ہیں اور کچھ کے ہوچکے ہیں اب تک پی ایس ڈی پی میں شامل 50فیصد سے زائد اسکیمات پر عمل درآمد ہوچکا ہے جبکہ پی ایس ڈی پی کا ایک روپیہ بھی لیپس نہیں ہوگا ، حکومت پوری ذمہ داری کے ساتھ منصوبہ بندی کے تحت کوالٹی کے معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف منصوبوں کے لئے پیسے ریلیز کر رہی ہے ۔

تعلیم زراعت، اور سڑکوں کی تعمیر آئندہ بجٹ کی ترجیحات میں شامل ہوں گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوںنے جمعہ کو وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں صوبائی وزیر منصوبہ بندی وترقیات ڈاکٹر حامد اچکزئی ، مشیر اطلاعات سردار ضابڑیچ ، سیکرٹری خزانہ بلوچستان اکبر حسین درانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی وترقیات بلوچستان ڈاکٹرعمر بابر نے کہا ہے کہ کوئٹہ کو کچھی کینال سے پانی فراہم کرنے کیلئے 272کلو میٹر کے طویل فاصلے پر منصوبے کی فزیبلٹی پر کام کیا جا رہاہے منصوبے کی کل لاگت میں سے دس ارب روپے موجودہ بجٹ میں رکھے گئے ہیں جبکہ کوئٹہ ماس ٹرانزٹ منصوبے کیلئے دو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جن کے تحت کوئٹہ کچلاک،سریاب دشت سپیزنڈ میں منصوبے کے لئے چینی کمپنی نے سروے شروع کردیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ بلوچستان میں تمام بڑے منصوبوں پر غیر ملکی اچھی شہرت کی حامل کمپنیوں سے کام کر وار ہے ہیں تاکہ صوبے کے عوام کا پیسہ ضائع نہ ہوں اور ساتھ ہی ہم نے اتنی رقم بجٹ میں رکھی ہے کہ وہ ایک سا ل کے اندر خرچ ہوجائے۔ انہوںنے کہاکہ صوبے کا بجٹ تین اہم حصوںجن میں زراعت تعلیم اور سڑکوں کی تعمیر شامل ہیں میں سب سے زیادہ خرچ ہوتا ہے بلوچستان کی 70فیصد آبادی زراعت سے منسلک ہے ان کے لئے پانی کی ترسیل میں سب سے زیادہ جبکہ دوسرے نمبر پر سڑکوں کی تعمیر تاکہ لوگوں کی اشیاء مارکیٹ تک پہنچ سکے اور تیسرے نمبر پر تعلیم جس پر کل 23فیصد بجٹ خرچ ہورہاہے آئندہ بجٹ میں بھی انہی ترجیحات کو شامل رکھا جا ئے گا۔

متعلقہ عنوان :