وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ،پی ایس ڈٖی پی میں شامل ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ

منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے اہم فیصلے ،محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات سمیت تمام محکموں کو فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی نے مجموعی طور پرپی ایس ڈی پی کی پیش رفت پر بریفنگ دی سیکریٹری خزانہ نے فنڈز کے اجراء ،مختلف محکموں کے سیکرٹریوں نے اپنے محکموں کے تحت جاری منصوبوں کی کارکردگی سے متعلق آگاہ کیا

جمعہ 24 مارچ 2017 21:58

وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ،پی ایس ڈٖی پی میں ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مارچ2017ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نوا ب ثناء اللہ خان زہری کی زیرصدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 2016-17 میں شامل ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلے کئے گئے اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات سمیت تمام محکموں کو فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی، اجلاس کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر عمر بابر نے مجموعی طور پرپی ایس ڈی پی کی پیش رفت سمیت دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دی جبکہ سیکریٹری خزانہ نے فنڈز کے اجراء اور مختلف محکموں کے سیکرٹریوں نے اپنے اپنے محکموں کے تحت جاری منصوبوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جون 2017 میں فنڈز کے اجراء کے رجحان کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جائے گی، محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات جاری ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ کو یقینی بنائے گا، وقت کی کمی کے باعث جن منصوبوں کے فنڈز واپس کئے جائیں گے آئندہ مالی سال میں ان منصوبوں کے لیے دوبارہ فنڈز جاری کئے جائیں گے، تمام محکمے مقررہ کردہ تاریخ تک ایکسسز اور سرنڈر کو یقینی بنائیں گے اور اپنے اپنے ترقیاتی منصوبوں کے لیے دستیاب فنڈز کے صحیح مصرف کو یقینی بنانے کے ذمہ دار اور جوابدہ ہوں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان نے جمعے کوہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام دستیاب وسائل عوام کی امانت ہیں جنہیں عوام تک پہنچنا چاہیے، اگر ہم یہ نا کر سکے تو بیڈ گورننس ہونگی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ فنڈز لیپس ہونے کا تاثر درست نہیں اور نہ ہی ہم اپنے دامن پر ایسا کوئی دھبہ لگنے دیں گے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تبدیلی لانے کے لیے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور عوام تک جلد از جلد ان کے ثمرات پہنچنے چاہیں۔

(جاری ہے)

فنڈز کے ضیاع اور ان کے استعمال میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور نہ ہی ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ کیا جائے گا۔ انہوں نے چیف سیکریٹری بلوچستان کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات سے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری ، محکمہ خزانہ سے فنڈز کے اجراء اور متعلقہ محکموں کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد تک تمام مراحل کی ذاتی طور پر نگرانی کریں، وزیراعلیٰ نے اپنی اور اپنی کابینہ کی جانب سے چیف سیکریٹری بلوچستان شعیب میر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ چیف سیکریٹری صوبے کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنی بھرپور صلاحتیں بروئے کار لاتے ہوئے منتخب صوبائی حکومت کی بھرپور معاونت کریں گے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اور ان کی حکومت بیوروکریسی کو اپنی ٹیم کا حصہ سمجھتی ہے اور ہم مل کر ہی بلوچستان میں تبدیلی لا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ ناسازی طبیعت کی وجہ سے ڈاکٹروں کی جانب سے دئیے گئے آرام کے مشورے کے باوجود سرکاری امور کی انجام دہی کر رہے ہیں تاکہ صوبہ کا نظام صحیح سمت میں جاری رہے اور اس میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ خود تمام مکمل شدہ ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے اور ان کا جائزہ لیں گے تاکہ عوام جلد از جلد ان سے مستفیض ہو سکیں، اجلاس میں صوبائی وزراء ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، سردار رضا محمد بڑیچ، عبیداللہ بابت، سردار در محمد ناصر، اراکین صوبائی اسمبلی میر عاصم کرد گیلو، سردار محمد صالح بھوتانی، میر اکبر آسکانی نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :