قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے کالعدم تنظیم کو وفاقی دارالحکومت کو کانفرنس کرنے سے روک دیا ، لال مسجد کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ،نئی صورتحال سے جی سکس کے مکینوںکو شدید مشکلات کا سامنا

انتظامیہ کے ساتھ بات چیت ہوئی ،لال مسجد میں کانفرنسوں کے انعقاد پر پابندی ہے ،اس پر تحریک تحفظ ناموس رسالت اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان یہ طے پایا کہ یہ کانفرنس آئندہ جمعہ کو آبپارہ چوک میں منعقد ہوسکے گی، ہم پرامن طور پر واپس جارہے ہیں ، یو آئی( س) کے رہنما مولانا یوسف شاہ اور رحمانی مسجد آبپارہ کے نمائندے مولانا عبدالرحمان معاویہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 24 مارچ 2017 21:43

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے کالعدم تنظیم کو وفاقی دارالحکومت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مارچ2017ء) قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے کالعدم تنظیم کو کانفرنس نہ کرنے دی جس کو روکنے اور امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیئے گئے ، صورتحال کے باعث قریبی جی سکس سیکٹر میں رہنے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،اتوار بازار کے سامنے سڑک سیکورٹی کے غیرمعمولی انتظام کے ذریعے بند کردی گئی۔

جمعہ کو لال مسجد میں سوشل میڈیا میں توہین آمیز مواد کے خلاف کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا گیا تھا اور مختلف جماعتوں کے رہنمائوں کو کانفرنس میں مدعو کیا گیا تھا،اس اعلان پر گذشتہ شب ہی سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سینکڑوں جوانوں نے لال مسجد کے قریب سیکیورٹی انتظامات سنبھال لئے اور چاروں اطراف میں مسلح سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیئے گئے،ان میں رینجرز کے جوان بھی تعینات تھے۔

(جاری ہے)

اسی طرح قانون نافذ کرنے والے ادارو ں کے اہلکاروں نے ممکنہ کانفرنس کرنے سے روک دیا جس پر کانفرنس انتظامیہ کو میڈیا سے گفتگو پراکتفا کرنا پڑا ۔صورتحال کو دیکھتے ہوئے منتظمین کو ضلعی انتظامیہ سے بات چیت کرنا پڑی تاہم سیکیورٹی اداروں نے گذشتہ روز کسی کو بھی لال مسجد کے قریب نہ آنے دیا۔ڈپٹی کمشنر سے بات چیت کے بعد جے یو آئی( س) کے رہنما مولانا یوسف شاہ اور رحمانی مسجد آبپارہ کے نمائندے مولانا عبدالرحمان معاویہ نے میڈیا کو بتایا کہ انتظامیہ کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے،لال مسجد میں کانفرنسوں کے انعقاد پر پابندی ہے جس پر تحریک تحفظ ناموس رسالت اور ضلعی انتطامیہ کے درمیان یہ طے پایا ہے کہ یہ کانفرنس آئندہ جمعہ کو آبپارہ چوک میں منعقد ہوسکے گی،اس لیے ہم پرامن طور پر واپس جارہے ہیںتاہم میڈیا نے جب ڈپٹی مجسٹریٹ سے اس بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے کہاکہ کسی قسم کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے لال مسجد میں کانفرنسوں کے انعقاد پر پابندی ہے اور ہم سے جو حضرات ملنے آئے تھے انہیں بتادیا گیا ہے کہ اجازت نہیں مل سکتی۔

میڈیا دیکھ لے ہم نے سیکیورٹی کے بھرپور انتظامات کیے ہیں اور کسی کو قریب نہیں آنے دیا۔

متعلقہ عنوان :