حکومت کاشتکاروں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے ،جاوید علی شاہ

جمعہ 24 مارچ 2017 21:04

ملتان۔24 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2017ء)حکومت کسانوں کے مسائل سے پوری طرح آگاہ ہے اور نامساعد حالات کے باوجود ان کے حل کے لیے کوشاں ہے موجودہ حکومت کی یہ اولین ترجیح ہے کہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے اور اس کے لیے حکومت نے مختلف قسم کے کسان پیکجز کے ذریعے کسانوں کے مسائل کو کافی حد تک کم بھی کیا ہے۔ یہ بات ممبر قومی اسمبلی سید جاوید علی شاہ نے سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، ملتان میں-" دوسرا نیشنل سیمینار برائے گلابی سنڈی کا تدارک" کی صدارت شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کی ، انہوں نے مزید کہا کے حکومت نے اس مقصد کے لیے بجلی کے بلوں اور ، ڈے اے پی کی قیمتوں میں کمی کی ہے زرعی قرضہ جات کے لیے مختص کی گئی رقم600 سے بڑھا کر700ارب روپے مقرر کی ہے اور زرعی زہروں پرسیلز ٹیکس میں 7فیصد چھوٹ دی گئی ہی,عبدا لغفار ڈوگر ممبر قومی اسمبلی نے اپنے خطاب میں کپاس کی کاشت کی ترویج کے لیے موجودہ حکومتی اقدامات کا تفصیل سے ذکر کیا۔

(جاری ہے)

کاٹن کمشنر وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈاکٹر خالد عبد اللہ نے کہا کہ کپاس کی گلابی سنڈی نے پچھلے سال کافی نقصان پہنچایا لیکن امسال پنجاب کے تمام اضلاع میں پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کی محکمہ زراعت توسیع پنجاب کے ساتھ آف سیزن ٹریننگ پروگرامز کی مشترکہ کوششوں کی بدولت گلابی سنڈی کے حملہ میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے ۔ سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، سکرنڈ کے ڈائریکٹر وارث سنجرانی نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا سندھ میں گلابی سنڈی کا حملہ پنجاب کی نسبت کم رہا ، کاشکاروں کو چاہییے کہ وہ گلابی سنڈی کے حملہ کو کم کرنے کے لیے کپاس تاخیر سے کاشت کریں۔

اس موقع پر گلابی سنڈی کے تدارک کے لیے سفارشات بھی مرتب کی گئیں جس میں کپاس کی چھڑیوں کو الٹ پلٹ کرنا ، انہیں دھوپ میں عمودی حالت کھڑا کرنا ، 15اپریل سے پہلے کپاس کی کاشت نہ کرنا اور بی ٹی کاٹن پر بھی گلابی سنڈی کے خلاف سپرے کرنا شامل ہیں۔ تقریب سے ترقی پسند کاشتکاروں ، چئیرمین پاکستان کاٹن جنرز ایسو سی ایشنز ڈاکٹر جسومل ، خورشید خان کانجو، خالد محمود کھوکھر، صدرکسان اتحاد، آصف مجید، چیئرمین ایوی آل گروپ اور ندیم حسن، سائنٹیفک آفیسر، کاٹن ریسرچ سٹیشن ،گھوٹکی اور دیگر کاٹن سٹیک ہولڈرز نے بھی خطاب کیا ۔

ڈاکٹر آصف علی ، وائس چانسلر، محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی ملتان نے بھی اس سیمینار میں شرکت کی۔ اس موقع پر مختلف کمپنیز کی طرف سے زرعی سٹال بھی لگائے گئے۔