پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی مانیٹرنگ رپورٹ نے محکمہ صحت کی کاغذی کاروائیوں کا پول کھول دیا

سرگودھا میں اینٹی ڈینگی پروگرام کے ایس او پیز پر عملدرآمد مشکوک ہو کر رہ گیا

جمعہ 24 مارچ 2017 19:37

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2017ء) پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی مانیٹرنگ رپورٹ نے محکمہ صحت کی کاغذی کاروائیوں کا پول کھول دیا، ضلع بھر میں اینٹی ڈینگی پروگرام کے ایس او پیز پر عملدرآمد مشکوک ہو کر رہ گیا، ذرائع کے مطابق محکمہ صحت ضلع سرگودھا کے شعبہ سینی ٹیشن نے حکام کو رپورٹ بھجوائی کہضلع بھر کی 167یونین کونسلز میں 501 ٹیمیں ان ڈور او رآؤٹ ڈور کام کر رہی ہیں گذشتہ ماہ ڈینگی کے خلاف 47سیمپلز لئے گئے 1لاکھ37ہزار467 گھروں اور 1لاکھ56ہزار134 کینٹینرز کی آوٹ ڈور چیکنگ کے علاوہ قبرستانوں ‘ 349 ٹائرشاپس اور عمارات کی تعمیر کی سائٹس کا جائزہ لیاگیا ،جبکہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ٹی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ رضوان راشد نے کریٹیکل مانیٹرنگ رپورٹ میں ضلع سرگودھا کی مجموعی صورتحال غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ڈینگی لاروا کی افزائش کے حوالے سے ضلع بھر میں 3831مقامات کو ہاٹ سپاٹ قرار دیا گیا تھا جن میں سے محض 23مقامات ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے چیک کئے ،گھروں کی چیکنگ کا رواج ہی نہیں اسی طرح 2سو سے زائد قبرستان،64 جنکی یارڈز،212ٹائر شاپس،1024سکولوں کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے جہاں کئی ماہ سے ہیلتھ کی مقرر کردہ ٹیمیں نہیں پہنچ پائیں، اس طرح محکمہ صحت اور مانیٹرنگ شعبہ کے اعداد وشمار میں واضح تضاد نے حکومتی پروگرام پر عملدرآمد مشکوک بنا کر رکھ دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :