وکلاء گردی کا ایک اور واقعہ،صحافی پرتشدد ،موبائل فون چھین لیا

صحافی بلال آفریدی عدالت کے باہرہنگامہ آرائی کی کوریج کررہا تھا کہ وکلاء برہم ہوگئے

جمعہ 24 مارچ 2017 19:37

وکلاء گردی کا ایک اور واقعہ،صحافی پرتشدد ،موبائل فون چھین لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2017ء) اسلام آباد کچہری میں وکلا ء گردی کا ایک اور واقعہ، وکلاء کی بڑی تعداد نے صحافی کو تشدد کا نشانہ بنا تے ہوئے موبائل فون چھین لیا ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کچہری میں وکلاء نے بدتمیزی اور بدتہذیبی کی ایک اور مثال قائم کر دی، نیو ز ون کے رپورٹر بلال آفریدی کواس وقت تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جب انہو ں نے ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف محمود کی عدالت کے باہر وکلاء کے درمیان ہونے والی ہنگامی آرائی کی کوریج کرنا چاہی۔

وکلاء کے درمیان اس وقت تنازعہ کھڑا ہوا جب وکیل رضوان شبیر کیانی اور ملزم اسفند یار کے مابین ہونے والے لڑائی جھگڑے کے مقدمہ کی سماعت ہو رہی تھی۔ وکیل سلیم تنولی نے ملزم اور مقدمہ کے مدعی وکیل کے درمیان صلح صفائی کی بات بڑانی چاہی جس پر وکلاء نے سلیم تنولی اور راولپنڈی سے آئے ہوئے وکیل غفران عباسی کیساتھ جھگڑنا شروع کر دیا ۔

(جاری ہے)

جب نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی تو فاضل جج نے وکلاء کو کمرہ،ْ عدالت سے نکل جانے کا حکم جاری کردیا۔

جب وکلاء نے عدالت سے باہر ہنگامہ آرائی شروع کی تو صحافی بلال نے اسکی کوریج کرنا چاہی جس پر وکلاء برہم ہوگئے اور تشدد پر اتر آئے۔ صحافی بلال آفریدی پر وکلا ء کے تشدد کے خلاف تھانہ مارگلہ میں درخواست دیدی گئی ۔ ڈی ایس پی مصطفی نے ذمہ دار وکلاء کے خلاف درخواست وصول کرتے ہوئے ان کے خلاف کاروائی کی یقین دہانی کرائی ۔ سینیر کرائم رپورٹر زمان مغل، اظہار خان نیازی ، عامر بٹ مدثر ، چوہدری نورلاامین ، اویس ،ابرارکیانی سمیت بڑی تعداد میںصحافی دوست اس موقع پر تھانے میں موجود رہے ۔

جبکہ شکیل کرار ، صغیر چوہدری ، علی رضا علوی ، کاشف رفیق اور ملک حمید لنگرا سمیت دیگر سینئیر صحافیوں نے بھی معاملہ کی مذمت کرتے ہوئے پولیس کو ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی کرنے کی درخواست کی ۔ صحافیوں نے وکلاء گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے بدمعاش وکیل مردہ باداور کالے کوٹ کے کالے کرتوت نامنظور نامنظورکے نعرے بلند کیے۔

متعلقہ عنوان :