وادی نیلم، سرگن ہائیڈل پراجیکٹ میں غیر قانونی تقرریاں

چیف جسٹس سپریم کورٹ کودرخواست ،از خود نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعہ 24 مارچ 2017 19:17

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2017ء) وادی نیلم، سرگن ہائیڈل پراجیکٹ میں غیر قانونی تقرریوں کیخلاف چیف جسٹس سپریم کورٹ کودرخواست میں از خود نوٹس لینے اور ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گای ہے،تفصیلات کے مطابق وادی نیلم سرگن کے رہائشی بزر گ شخص سردار محمدیونس نے ہائیڈل پراجیکٹ سرگن میں خلاف قوائد بھرتیوں پرمحکمہ ہائیڈل الیکٹرک بورڈ کیخلاف آزاد جمو ں وکشمیر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جناب چودھری محمد ابراہیم ضیاء کوباضابطہ درخواست دیدی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ محکمہ ہائیڈل کی بیوروکریسی نے سرگن کے مقامی افراد کونظرانداز کرتے ہوئے غیر مقامی لوگوں کو کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی کررکھاہے جنہیں آئندہ مستقل کردیاجائیگا۔

(جاری ہے)

جس سے وہا ں پر کام کرنیوالے ورکچارج ملازمین کی حق تلفی ہوگی ۔ درخواست پر سرگن کے وفد کو چیف جسٹس آزادکشمیر کی جانب سے کارروائی اور چھان بین کی یقین دہانی ، یاد رہے کہ وادی نیلم کے علاقہ سرگن ہائیڈل پراجیکٹ میں کام کرنیوالوں کے بجائے بیرون اضلاع سے بھرتیاں کی گئی ہیں جن کے خلاف عوام علاقہ سراپااحتجاج ہے ۔

متعلقہ عنوان :