پاکستان اور ملائیشیا کادو طرفہ دفاعی تعاون کی گنجائش بڑھانے پر اتفاق

دونوں ممالک مابین بین الاقوامی فورمز پرقریبی اور تعاون پر مبنی تعلقات ہیں، مسلح افواج کے درمیان بھی دیرینہ تعاون ہے، دونوں اطراف میں باہمی مفاد کے لیے مشقوں اور تربیتی پروگرام کے تبادلے میں اشتراک ضروری ہے،سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل(ر) ضمیر الحسن شاہ کی ملائشین وزیر دفاع سے ملاقات میں گفتگو داتو سری حشام الدین کادونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات پر زور

جمعہ 24 مارچ 2017 17:15

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مارچ2017ء) سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل(ر) ضمیر الحسن شاہ نے ملائشین وزیر دفاع داتو سری حشام الدین سے ملاقات کی اوران سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیااور کہاکہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین بین الاقوامی فورمز پرقریبی اور تعاون پر مبنی تعلقات ہیں،دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان تعاون کے دیرینہ تعلقات ہیں اور دونوں اطراف میں باہمی مفاد کے لیے مشقوں اور تربیتی پروگرام کے تبادلے میں اشتراک ضروری ہے۔

فریقین نے دونوں ممالک میں دو طرفہ دفاعی تعاون میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور مزید تعاون کی گنجائش کو بڑھانے پر اتفاق کیا اور مستقبل میں مزید مشترکہ منصوبوں کے مواقع کی تلاش کے لئے آگے بڑھنے کا عزم کیا۔

(جاری ہے)

جمعہ کوسیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل(ر) ضمیر الحسن شاہ ملائیشیا میں ہونے والی 14ویں لنکاوی بین الاقوامی سمندری اورایروسپیس نمائش لیما میں شرکت کے لئے پانچ روزہ دورے پر ہیں ،جو 20مارچ سی24 مارچ تک لنکاوی ملائیشیا میںمنعقد ہو رہی ہے۔

اپنے دورے کے دوران سیکرٹری دفاع نے ملائشیئن وزیر دفاع داتو سری حشام الدین ان حسین سے ملاقات کی ۔ سیکریڑی دفاع نے اپنے بیان میں کہاکہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین بین الاقوامی فورمز پرقریبی اور تعاون پر مبنی تعلقات ہیں ۔دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان تعاون کے دیرینہ تعلقات ہیں اور دونوں اطراف میں باہمی مفاد کے لیے مشقوں اور تربیتی پروگرام کے تبادلے میں اشتراک ضروری ہے۔

فریقین نے دونوں ممالک میں دو طرفہ دفاعی تعاون میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور مزید تعاون کی گنجائش کو بڑھانے پر اتفاق کیا اور مستقبل میں مزید مشترکہ منصوبوں کے مواقع کی تلاش کے لئے آگے بڑھنے کا عزم کیا۔دونوں ممالک نے بھائی چارے کے اشتراک کا معاہدہ کیا ۔ ملائیشیا اپنی فوجی اہمیت کے حامل محل و وقوع کی وجہ سے اہم سمندری راستوں اور تجارتی راستوں پر غالب آتا ہے اور بحر ہند اور بحر الکاہل کے درمیان اہم سمندری راستوں سے ملاتا ہے۔

یہاں دونوں ممالک کی بحری فوجیں ایک دوسرے کی مشقوں میں حصہ لے چکی ہیں ۔رائل ملائیشین بحریہ اپنے بحری جہازوں کے ساتھ امن کی تمام مشقوں میں حصہ لے چکی ہے ۔سیکریڑی نے مزید کہا کہ پاکستان نیوی 1993ء سے باقاعدہ لنکاوی میں بین الاقوامی میری ٹائم اینڈ ایوی ایشن(لیما) میں شرکت کرتی رہی ہے ۔ سیکریٹری دفاع نے مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان ملائیشیا پر فخر کرتا ہے اور دونوں ممالک میں بڑی تعداد میںوفود کا تبادلہ بھی ہوا جن کا منشور دو طرفہ باہمی تعلقات کا فروغ ہے۔ ملائیشین وزیر دفاع نے اس بات کو تسلیم کیا اور دونوں ممالک کے مشترکہ دفاعی منصوبوں اور بزنس میں دلچسپی کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :