پاکستان افغانستان بارے ماسکو میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کر یگا ،ترجمان دفتر خارجہ

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ بتدریج جاری ،بھارت کی مقبو ضہ کشمیر میں ڈیمو گرافی میں تبدیلی کیلئے سرگرمیاں مسلسل جاری ہیں جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے،پاکستان نے افغانستان کی سرحد جذبہ خیرسگالی کے تحت کھولی، امریکہ کی پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے رپورٹ یک طرفہ اور حقائق کے منافی اور من گھڑت ہے،پاکستان انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے پرعزم ہے،رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت میں اقلیتوں سے بدترین سلوک کا تذکرہ نہ کرنا شفافیت پر سوالیہ نشان ہے،پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ،پاکستان دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے،ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا کی ہفتہ وار نیوز بریفنگ

جمعہ 24 مارچ 2017 15:39

پاکستان افغانستان بارے ماسکو میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کر یگا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مارچ2017ء) ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے حوالے سے ماسکو میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کریگا ،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ بتدریج جاری ہے،بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ڈیمو گرافی(آبادی کے تناسب) میں تبدیلی کیلئے سرگرمیاں مسلسل جاری ہیں جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے،پاکستان نے افغانستان کی سرحد جذبہ خیرسگالی کے تحت کھولی ہے،افغانستان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بارڈر مینجمنٹ کے حوالے سے تعاون کرے،امریکہ کی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے رپورٹ یک طرفہ اور حقائق کے منافی اور من گھڑت ہے،پاکستان انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے پرعزم ہے،رپورٹ میں بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت میں اقلیتوں سے بدترین سلوک کا تذکرہ نہ کرنا رپورٹ کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے،پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے،پاکستان دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو میڈیا یفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے کہا کہ پاکستانیوں نے ملک بھر میں اور بیرون ممالک میں یوم پاکستان بڑے جوش خروش سے منایا،اس خوشی کے موقع پر دنیا بھر سے دوستوں نے شرکت کی،تمام پاکستانیوں کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور یوم پاکستان کے موقع پر شاندار پریڈ اور تقریب منعقد کرنے پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،یوم پاکستان کی تقریب مقبوضہ کشمیر کے طول و عرض میں منائی گئی ،پاکستان کے قومی پرچم لہرائے گئے اور قومی ترانے بجائے گئے،یہ کشمیری عوام کا واضح فیصلہ ہے کہ وہ کس کے ساتھ ہیں،اس طرح ہر سال یہ ہردن ہوتا ہے،کشمیری عوام کی نظریں اقوام متحدہ پر لگی ہوئی ہیں کہ وہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے،عالمی برادری کو اس جانب توجہ دینا چاہیے،گذشتہ ہفتہ بھارتی پولیس نے مقبوضہ کشمیر میں 7صحافیوں کو پیشہ وارانہ فرائض انجام دینے کے دوران بہیمانہ تشدد کیا،حریت رہنمائوں سید علی گیلانی،میر واعظ عمرفاروق،یاسین ملک،بشیر احمد شاہ،سیدہ آسیہ اندرابی اور نعیم احمد خان سمیت 30رہنمائوں کو گرفتار کیا گیا اور نئی دہلی میں پاکستان کے سفارتخانہ میں یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت سے روکا،مسرت عالم بٹ کو رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار کیا گیا،گذشتہ ہفتہ 161نوجوانوں کو سری نگر میں گرفتار کیا گیا،بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب(ڈیموگرافی) تبدیل کرنے کے حوالے سے سرگرمیاں جاری ہیں اور اقوام متحدہ کی خلاف ورزی ہے،انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی گہری تشویش کا معاملہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان ماسکو میں افغانستان کے حوالے سے کانفرنس میں شرکت کرے گا،پاکستان کس طح پر شریک ہوگا اس حوالے سے فیصلہ ابھی کرنا ہے،افغانستان طالبان کی کانفرنس میں شرکت کا علم نہیں،پاکستان افغانستان میں امن کے حوالے سے کوششیں جاری رکھے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ کے گواہوں کو بھارت بلانے کے حوالے سے بھارتی حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیا،اس حوالے سے میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحد جذبہ خیرسگالی کے تحت کھولی،افغانستان پر زور دیا ہے کہ وہ بارڈرمینجمنٹ کیلئے تعاون کرے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی بحالی کا اشارہ نہیں ملا،بھارتی وزیراعظم کا تہنیتی پیغام صرف رسمی پیغام تھا۔انہوں نے کہاکہ افغانستان پر روس کی زیرصدارت مذاکرات کا مقصد افغانستان میں مستقل امن کا قیام ہے،امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی انسانی حقوق کے حوالے سے رپورٹ دیکھی ہے،یہ رپورٹ حقائق کے منافی اور یکطرفہ ہے،پاکستان اس رپورٹ کو مسترد کرتا ہے،پاکستان انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے پرعزم ہے،رپورٹ من گھڑت اور حقائق کو مسخ کیا گیا،بھارت کو حقوق خلاف ورزی کا تذکرہ نہ کرنا رپورٹ کی جانبداری کا ثبوت ہے،رپورٹ میں 2016میں بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تذکرہ نہ کرنا رپورٹ کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے،مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے،انسانی حقوق کے حوالے سے صورتحال تشویش ناک ہے،پاکستان انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی کنونشن پر عمل پیرا ہے،ایسے ممالک کو رپورٹ پر تبصرہ کا کوئی حق نہیں جو انسانی حقوق کے کنونشن پر دستخط نہیں کئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اسلحہ کی دوڑ میں اضافہ خطے کے استحکام کیلئے خطرہ ہے،عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے،بھارت آزادکشمیر میں بھی فائرنگ کرکے شہریوں کو قتل کر رہا ہے اور کنٹرول لائن پر کشیدگی میں اضافہ کر رہا ہے،عالمی برادری نوٹس لے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے،پاکستان دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پرعزم ہے،پاکستان کے اس حوالے سے اقدامات کی وجہ سے دہشتگردی میں کمی آئی ہے اور معاشی صورتحال میں بہتری آرہی ہے جس کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جارہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ افغانستان کی جانب سے بلیم گیم سے خطے میں امن دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچے گا،مشیرخارجہ سرتاج عزیز سے افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر نے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل اور تعاون پر اتفاق کیا گیاہے۔