ایک کتاب ہتک آمیز ہو تو لائبریریاں بند نہیں کی جا سکتیں ،ْتوہین آمیز مواد کو ہٹانا ہو گا ،ْ اعتزازاحسن

سیاسی جماعتوں کو نظریہ ضرورت کی ضرورت پڑتی ہے ،ْ عدالت کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنا چاہیے ،ْ انٹرویو

جمعہ 24 مارچ 2017 15:24

ایک کتاب ہتک آمیز ہو تو لائبریریاں بند نہیں کی جا سکتیں ،ْتوہین آمیز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ایک کتاب ہتک آمیز ہو تو لائبریریاں بند نہیں کی جا سکتیں ،ْتوہین آمیز مواد کو ہٹانا ہو گا ، سیاسی جماعتوں کو نظریہ ضرورت کی ضرورت پڑتی ہے، عدالت کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنا چاہیے۔ایک انٹرویو میں سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ ملک میں غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہو رہا ہے ،ْ پانامہ کیس کی سماعتوں کے بعد فیصلے کا دن تھا وہ فیصلہ محفوظ ہے ،ْ سابق صدر آصف علی زرداری صاحب یا پیپلز پارٹی کچھ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہتک آمیز تصاویر سے انٹرنیٹ اور فیس بک کو بند نہیں کیا جا سکتا، اگر کسی لائبریری میں لاکھوں کتابیں ہوں اور ایک ہتک آمیز مواد پر مشتمل ہو تو اس کتاب کو نکالا جائیگا، لائبریریاں بند نہیں کی جا سکتیں۔

(جاری ہے)

پانا ما لیکس پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے ریکارڈ طلب نہ کر کے انہیں سہولت دی گئی ہے ، حدیبیہ پیپر ملز کیس بھی منی لانڈرنگ کی پوری داستان ہے ،ْفلیٹس کے مالکانہ ثبوت طلب نہ کرنے سے شریف خاندان کو فائدہ ہوا ہے، پانامہ کا فیصلہ کب اور کیا آئیگا اس پر قیاس آرائی نہیں کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کا بیان تمام دستاویزات کا ریکارڈ ہے ،ْعدالت کے لئے قانون ہی ایک پیمانہ ہونا چاہیے ،ْ عدالت کا فیصلہ میں نہیں بتا سکتا تاہم سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا تو نیب تحقیقات کا راستہ کھل جائیگا۔انہوں نے کہا کہ قطری خط شریف خاندان کے خلاف بڑی شہادت ہے ،ْپہلے دن سے کہہ رہا ہوں ریف خاندان پر ہلکا ہاتھ رکھا گیا ،ْ نواز شریف کا صفائی کا مؤقف تسلیم نہیں کیا جا سکتا ،ْ25سال کے کاروبار کا کوئی ریکارڈ نہیں ، 25سال کے کاروبار کا ٹریل 2خط نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر کے معاملات پر بات نہیں کر سکتا ،ْپارٹی کے معاملات جو بھی ہوں وہ حل ہو جائیں گے ،ْپیپلز پارٹی کو پنجاب میں متحرک ہونا پڑیگا۔