عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت ایمان کی اساس ہے‘‘ توہین کر نے والے انسانیت کے بد ترین مجرم ہیں‘ آل جموں وکشمیرجمعیت علماء اسلام

جمعہ 24 مارچ 2017 15:01

میر پور/مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مارچ2017ء) عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت ایمان کی اساس ہے۔ توہین کر نے والے انسانیت کے بد ترین مجرم ہیں ۔توہین رسالت کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف قانون کو متحرک کیا جائے ۔ استحکام پاکستان کے لیے علماء کرام کی قربانیاں قابل ستائش ہیں۔ 23مارچ 1940کو الگ اسلامی ریاست کے قیام کاتصور برصغیر کی تاریخ کا ایک منفرد فیصلہ تھا۔

استحکام اور تحفظ پاکستان کے لیے علماء کرام اور دینی مدارس ہر قسم کی قربانی کے لیے تیارہیں۔ دینی مدارس امن اور سلامتی کے گہوارے ہیں۔ ۔ ان خیالات کااظہار آل جموں وکشمیرجمعیت علماء اسلام کے امیر مفتی رویس خان ایوبی ، سیکرٹری جنرل مولاناقاضی محمودالحسن اشرف، ڈویژن کے امیر مولاناقاضی منظور الحسن ، مرکزی راہنماء مولانا عبدالمالک ایڈووکیٹ، مرکزی راہنماء علامہ عطاء اللہ علوی ،مولاناسیخ نذرالدین ،پروفیسر لقمان مسعود چغتائی ، مولاناقاضی طیب منظور،مولانافضل الرحمن، مولانا قاری عبدالغفور، مولانا شیخ محمدالطاف،مولانافضل الوہاب، مولانا طیب اشرف، مولانا طیب منظوراحمد ودیگر نے یوم ناموس رسالت و ختم نبوت ،سیرت صدیق اکبر کی روشنی میں منعقد ہونے والے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

۔ انھوںنے کہا سید ناصدیق اکبر ؓ نے منکرین ختم نبوت ،مدعیان نبوت اور توہین رسالت کاارتکاب کرنے والوں کے خلاف ریاست کی طرف سے موثر اقدامات کرکے قیامت تک توہین رسالت اورختم نبوت کاانکار کرنیو الوں کے ساتھ ریاست کیطرف سے اقدامات کے لیے راہنماء کردی ہے۔ اسلیے حال ہی میں پاکستان میں سوشل میڈیا پر توہین رسالت کاارتکاب کرنے والوں کے خلاف حکومت پاکستان سے سیدناصدیق اکبرؓ کی سیرت کی روشنی میں موثر اقدامات کرکے نشان عبرت بنانے کا مطالبہ کیاگیا۔

انھوںنے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی کومبارکباد دیتے ہوئے توہین رسالت پران کے موقف کوخراج عقید ت پیش کیا۔ ۔ انھوںنے کہا عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کے ایمان کی اساس ہے۔ باطل اور طاغوتی قوتیں مسلمانوں کے ایمان پرڈاکہ ڈالنے کے لیے توہین رسالت کے لیے قادیانیوں کا مسلسل استعمال کررہی ہیں۔ انھوںنے کہا قادیانی اسلام اور پاکستان کے لیے ناسور ہیں،جن کاپاکستان کی تعمیروترقی میںرکاوٹیں ڈالنااور مسلمانوںکے ایمان پرڈاکہ ڈالنے کی مکروہ سازشیں کرناہے۔

انھوںنے کہا اسلام دشمن عناصر پاکستان کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کے لیے اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔انھوںنے کہا 23مارچ 1940کولاہور میں منعقد ہونے والے مسلمانوں کے نمائندہ اجتماع میں مولوی فضل حق آف بنگال نے قرارداد پاکستان پیش کی۔ جبکہ اسکی تائید آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام کے مولانا غلام حیدر نے کی۔

جس سے علماء کرام اور دینی طبقے کی قیام پاکستان اور استحکام پاکستان کے لیے خدمات کاپتہ چلتاہے۔ انھوںنے کہا پاکستان کے اسلامی تشخص کے لیے شیخ الاسلام علامہ شبیر احمد عثمانی ، مولاناظفر احمد عثمانی ،مفتی اعظم پاکستان مفتی محمدشفیع،مولانامحمد یوسف بنوری ، شیخ التفسیر مولانااحمد علی لاہوری ، مجاہد ملت مولاناغلام غوث ہزاروی ، مفکر اسلام مولانامفتی محمود ، میرواعظ کشمیرمولانامحمدیوسف شاہ کی خدمات تاریخ کاقابل رشک حصہ ہیں۔آج بھی تحفظ واستحکام پاکستان کے لیے علماء کرام ،دینی مدارس اور جمعیت بھرپور قربانیاں دے رہی ہے ۔