طیبہ تشدد کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ مقدمے کا ٹرائل خود کرے گی

قانون کی رو سے اسلام آباد ہائیکورٹ مقدمے کی خود سماعت کرنے کا اختیار رکھتی ہے،جسٹس عامر فاروق کے ریمارکس

جمعہ 24 مارچ 2017 14:38

طیبہ تشدد کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ مقدمے کا ٹرائل خود کرے گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مارچ2017ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کا طیبہ تشدد کیس کا ٹرائل ماتحت عدالت کے بجائے خود کرنے کا فیصلہ، مقدمہ کسی صوبے کی عدالت میں منتقل کرنے کی سول سوسائٹی کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے طیبہ تشدد کیس کی منتقلی کے حوالے سے محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے قرار دیا کہ قانون کی رو سے اسلام آباد ہائیکورٹ طیبہ تشدد کیس کی خود سماعت کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔

اس لئے اب اس کیس کا ٹرائل ماتحت عدالت کے بجائے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چلایا جائے۔ عدالت نے سول سوسائٹی کی درخواست بھی خارج کر دی اور قرار دیا کہ سول سوسائٹی کیس میں متاثرہ فریق نہیں۔ سول سوسائٹی نے استدعا کی تھی کہ چونکہ کیس میں ایک ایڈیشنل جج ملوث ہے اس لئے کیس کسی دوسرے صوبے میں منتقل کیا جائے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے اسلام آباد کی ماتحت عدالت کو طیبہ تشدد کیس کا ٹرائل روکنے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھجوایا تھا اور ہدایت کی تھی کہ اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ آیا ہائیکورٹ اس کیس کا ٹرائل خود کرسکتی ہے یا نہیں۔

ملزمان کے وکلاء کا موقف تھا کہ ٹرائل ہائیکورٹ نہیں کرسکتی کیونکہ اس سے ملزمان کا اپیل کا حق متاثر ہوگا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے موقف مسترد کرتے ہوئے ٹرائل خود کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

متعلقہ عنوان :