کشمیر امن و قانون کا مسئلہ نہیں ہے ، سید علی گیلانی

بھارت ضد اور ہٹ دھرمی ترک کر کے وعدے پورے کرے تو یہ مسئلہ کشمیر کے حل کی واحد سبیل ہو گی ، بیان

جمعہ 24 مارچ 2017 13:18

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2017ء) کل جماعتی حریت کانفرنس’’ گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے کشمیر کے حالیہ پر تبصرہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کشمیر کوئی امن و قانون کا مسئلہ ہے اور نہ حالات کی خرابی کوئی بنیادی مسئلہ ہے بلکہ یہ لوگوں کے بنیادی اور پیدائشی حق حق خودارادیت کا مسئلہ ہے جس کی واگزاری کا بھارت نے ان کے ساتھ وعدہ کیا ہے ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت ضد اور دہٹ دھرمی ترک کر کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کی حامی بھرے تو یہ کشمیر مسئلے کا پرامن حل نکالنے کی واحد سبیل ہو گی اور اسی سے جموں کشمیر کے حالات نارمل ہونے کی امید پیدا ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کا یہ کہنا وہ کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے لئے تین بار وہاں گئے تھے اور انہوں نے اس سلسلے میں ٹویٹ بھی کیا نہ صرف بچگانہ اور مزاحیہ ہے بلکہ اس سے غرور اور گھمنڈ کی بو بھی آتی ہے ۔

(جاری ہے)

راجناتھ سنگھ ایسے بیان دے کر اصل میں ہندوستانی عوام کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں اور انہیں کشمیر سے متعلق حقائق نہیں بتانا چاہتے ۔ حریت ترجمان نے کہا کہ 2016 کی عوامی تحریک کے دوران میں راجناتھ سنگتھ تین بار کشمیر آئے تو انہوں نے ایک بار بھی اصل مسئلے پر روشنی نہیں ڈالی اور نہ کشمیر سے متعلق تاریخی سچ بولنے کی جرات کی وہ یہاں آ کر صرف سی آر پی ایف کی مزید کمپنیاں اور کارتوس بھیجنے کے اعلانات کرتے رہے حالانکہ وہ بچے نہیں ہیں خوب جانتے ہیں کہ کشمیر کوئی لاء اینڈ آرڈر کی پرابلم نہیں ہے جس کو گولیوں اور پیلٹ کے ذریعے سے حل کیا جا سکتا ہے ۔