ماہرین ہارٹیکلچر کی باغبانوں کو نئے پودے لگاتے وقت گلی سڑی گوبر کی کھاد20کلوگرام فی پودا ڈالنے کی ہدایت

جمعہ 24 مارچ 2017 13:02

فیصل آباد۔24 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2017ء)ماہرین ہارٹیکلچرنے باغبانوں کو نئے پودے لگاتے وقت گلی سڑی گوبر کی کھاد20کلوگرام فی پودا ڈالنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ پھل دار پودوں سے بہتر پیداوار اور اچھی خاصیت کے حامل پھل کے حصول کے لیے ان کی غذائی ضروریات کو پورا کرنا بہت ضروری ہے نیزباغبانوں کو پھل دار پودوں کے لیے تمام غذائی عناصر کی اہمیت اور مناسب مقدار میں پودوں کو ان کی فراہمی کا علم ہونا بہت ضروری ہے ۔

انہوںنے بتایا کہ دوسے تین سال کے پودوں میں گلی سڑی گوبر کھاد دس کلوگرام کے علاوہ یوریا 250گرام یا امونیم سلفیٹ 500گرام جبکہ چار سال کے پودوں میں گلی سڑی گوبر کھاد 15کلوگرام کے ساتھ یوریا 750یا امونیم سلفیٹ 1کلوگرام فی پودا استعمال کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ باغبان پھلدار پودوں میں پھل کی پیداوار شروع ہونے کے بعد پانچ سال کی عمر کے پودوں میں گلی سڑی گوبر کھاد 20کلوگرام کے ساتھ یوریا ایک کلوگرام یا امونیم سلفیٹ دو کلوگرام ، سنگل سپر فاسفیٹ ڈیڑھ کلوگرام اور پوٹاشیم سلفیٹ آدھا کلوگرام فی پودا استعمال کریں ۔

انہوںنے کہاکہ باغبان چھ سے سات سال کے پودوں میں گلی سڑ ی گوبر کھاد تیس کلوگرام کے ساتھ یوریا ڈیڑھ کلوگرام یا امونیم سلفیٹ تین کلوگرام ، سنگل سپر فاسفیٹ دو کلوگرام فی پودا ڈالیں نیز10سال تک کے پودوں میں گلی سڑی گوبر کی کھاد 60کلوگرام کے علاوہ یوریا اڑھائی کلوگرام یا امونیم سلفیٹ پانچ کلوگرام ، سنگل سپر فاسیفٹ تین کلوگرام اور پوٹاشیم سلفیٹ ایک کلوگرام فی پودا استعمال کی جائے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نائٹروجنی کھاد کی آدھی مقدار جبکہ فاسفورس اور پوٹا ش کھاد کی پوری مقدار پھول نکلنے سے پندرہ دن پہلے جبکہ نائٹروجنی کھاد کی آدھی مقدار پھل بننے کے 15دن بعد وسط اپریل تک ڈالیںتاہم اگر پودے کمزور ہوں تو اگست میں نائٹروجنی کھاد کی اضافی مقدار ڈالیں۔انہوںنے کہاکہ باغبان باغات میںپھول نکلنے کے دوران کھاد اور پانی بالکل استعمال نہ کریں۔