جنوبی افغانستان کے اہم شہر سنگین پر طالبان کا قبضہ،گورنر کا دفتربھی ہتھیا لیا

سنگین پر قبضے کے لیے ایک سال سے لڑائی جاری تھی،سیکڑوںافغان فوجی ہلاک ہوئے،گورنر نے تصدیق کردی

جمعہ 24 مارچ 2017 12:10

جنوبی افغانستان کے اہم شہر سنگین پر طالبان کا قبضہ،گورنر کا دفتربھی ..
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2017ء) طالبان نے افغانستان کے جنوبی حصے کے ایک اہم شہر سنگین پر ایک سال سے مسلسل جاری جنگ کے بعد قبضہ کر لیا ۔ پولیس کا ضلعی دفتر اور گورنر کا ہیڈ کواٹر بھی طالبان نے ہتھیا لیا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان فورسز نے کہاکہ انھوں نے جنگی حکمت عملی کے تحت سنگین سے پسپائی اختیار کر لی ہے۔

ہلمند کے گورنر کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ پولیس کا ضلعی دفتر اور گورنر کا ہیڈ کواٹر طالبان کے ہاتھوں میں ہیں۔افغانستان میں برطانیہ فوج کی موجودگی کے دوران برطانوی فوج کو ہونے والے مجموعی جانی نقصان کا ایک چوتھائی سنگین کے محاذ پر ہوا تھا۔افغان وزارتِ دفاع کے ترجمان نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف کے حکم پر فوجیوں کو سنگین سے نکل جانے کا کہا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھر طالبان ترجمان قاری یوسف احمدی نے کہا کہ انھوں نے گزشتہ رات سنگین پر قبضہ کر لیا تھا۔اطلاعات کے مطابق بیرونی فوجیوں علاقے پر شدید بمباری کر رہی ہیں۔ سنگین کا علاقہ دفاعی لحاظ سے اہمیت رکھتا ہے،سنگین میں کجاکی ڈیم کی سڑک پر برطانوی اور امریکی فوجیوں کی 2013 سے قبل شدید لڑائیاں ہوتی رہی ہیں جن میں انھیں شدید جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا تھا۔حالیہ لڑائی میں سینکڑوں افغان فوجی ہلاک ہوئے ۔