خواتین وطالبات پر حملہ کرنے والے کسی صورت پشتون وبلوچ نہیں ہوسکتے

رہنماء جماعت اسلامی، ثمینہ سعید کا شرکاء کے ساتھ بیان

جمعرات 23 مارچ 2017 21:22

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) جماعت اسلامی خواتین بلوچستان کی صوبائی ناظمہ سابق ایم پی اے ثمینہ سعید ،یاسمین اچکزئی ،روبینہ علی بلوچ ، آسمہ قاضی نے کہا کہ خواتین وطالبات پر حملہ ان کو نازیبا گالی دینے والے کسی صورت پشتون وبلوچ نہیں ہوسکتے ۔تعلیمی اداروں کو غنڈہ گردی قوم پرستوں کا شیوہ بن گیا ہے تعلیمی اداروں میں تعلیم کے سوا منشیات ودیگر اخلاقی برائیاں عام کرکے بلوچستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو تباہ کردیا گیا ہے ۔

قوم پرست غنڈہ گردی واخلاقی جرائم کرنے کے باوجود طلبہ کی طرفداری کرکے مستقبل کو تباہ کرنے کی بھیانگ غلطی کررہے ہیں جس کا خمیازہ صدیوں تک قوم کو بھگتناپڑے گا انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں لاوارث غنڈوں کی جانب سے اسلامی جمعیت طالبات کے کیمپ پر حملہ ،خواتین کو نازیباگالیاں دینا قابل مذمت ہے غلط کو غلط کہنا وقت کی ضرورت ہے بدقسمتی سے اگر اپنے کارکن غلط کریں تو وہ ان قوم پرستوں کو نظر نہیں آتامگر اگر دوسرے غلطی نہ بھی کریں توا ن کے خلاف بے بنیادپروپیگنڈہ زیادتی ہے ۔

(جاری ہے)

بلوچستان کے بے خبر قوم پرستوں کا اسلامی جمعیت طلبہ وجماعت اسلامی کے خلاف بے بنیاد میڈیا پروپیگنڈہ اسلامی جمعیت طلبہ کی نظریاتی خدمت وجدوجہد کا راستہ نہیں روکاجاسکتا ۔اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان زخمی ،کیمپ اکھاڑ نے ،پروگرام ختم کروانے کے باوجوداسلامی جمعیت طلبہ کے مظلوم کارکنان کو قصور وار گردانا دانشمندی نہیں بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو تباہ وبربادکرنے کے بعد ملک کے دیگر علاقوں میں تعلیمی اداروں کو تباہ نہیں دیا جائیگا قوم پرست اگر قوم سے مخلص ہوتے توبلوچستان کے تعلیمی ادارے آباد ہوتے ۔

متعلقہ عنوان :