سندھ نیشنل فرنٹ کا منشور قائد اعظم محمد علی جناح کا دیا ہوا حقیقی پروگرام ہے ، نواز شریف اور زرداری کی مفاہمت والا پاکستان نہیں بلکہ قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان چاہتے ہیں

سندھ نیشنل فرنٹ کے رہنمائوں محمد انور گجر ‘رزاق باجوہ ‘میر عبدالنبی بروہی اور عبدالفتح بھٹو کا مشترکہ بیان

جمعرات 23 مارچ 2017 21:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) سندھ نیشنل فرنٹ کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ( اطلاعات ) محمد انور گجر ، کراچی ڈویڑن کے کوآرڈی نیٹر رزاق باجوہ ، چیف آرگنائزر میر عبدالنبی بروہی اور عبدالفتح بھٹو نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سندھ نیشنل فرنٹ کا منشور قائد اعظم محمد علی جناح کا حقیقی پروگرا م اور 23 مارچ 1940 ء قرار داد پاکستان پر عمل درآمد کرانا ہماری اولین ترجیح اور جدوجہد میں شامل ہے حالانکہ حکومت 23 مارچ کو خوب بھنگڑے ڈال کر جشن مناتے ہیں لیکن اس قرار داد پاکستان پر آج تک عمل درآمد نہ کرکے ملک سے غداری اور قوموں کے حقوق غضب کر رہے ہیں۔

سندھ نیشنل فرنٹ نواز شریف اور زرداری کی مفاہمت والا ملک نہیں بلکہ قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

سندھ نیشنل فرنٹ نے پانچ سال قبل مسلم لیگ (ن) سے 23 مارچ 1940 کی قرار داد پاکستان کے مطابق جن شرائط پر پاکستان بنایا گیا تھا اس پر عمل کرنے کے لیے ایک تحریری معاہدہ کرکے (ن) لیگ میں ضم ہوئے تھے لیکن نواز شریف نے وزیر اعظم بننے کے بعد سندھ نیشنل فرنٹ کے اس بانیان پاکستان والے معاہدے کو پھاڑ کر سردار ممتاز علی بھٹو سے دھوکا اور قرار داد پاکستان سے غداری کی ہے۔

اس کے علاوہ ممنون حسین جو آج صدر پاکستان ہیں ، یہ اس وقت سندھ نیشنل فرنٹ کے (ن) لیگ میں انضمام ہونے والی (ن) لیگی کمیٹی کے رکن تھے۔ ممنون حسین نے بانیان پاکستان کی دی ہوئی قرار داد پاکستان کی سخت مخالفت کرتے ہوئے سندھ نیشنل فرنٹ کے اس معاہدے کو شامل کرنے سے انکار کیا تھا لیکن اس وقت کے مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر سید غوث علی شاہ کی سخت مداخلت کے بعد ممنون حسین کو خاموش کرا دیا گیا لیکن آج 23 مارچ کی قرار داد پاکستان کو تسلیم نہ کرنے والے ممنون کو صدر بنانا ملک کی توہین اور پاکستان سے غداری ہے اور آج 23 مارچ کا د یہ کس منہ سے منا رہے ہیں جب پاکستان پر ایسے بغض اور ملک سے نفرت کرنے والے صدر اور وزیر اعظم قابض ہوں گے تو ملک تباہی و بربادی کی طرف ہی جائے گا۔

انور گجر رزاق باجوہ نے مزید کہا کہ صدر ممون حسین نے گذشتہ چند روز قبل یہ بیان دیا تھا کہ مجھے کرپٹ لوگوں سے گھن آتی ہے۔ یہ بات بڑی افسوس سے کہنی پڑ رہی ہے کہ آپ کی صدارت پاکستان کے نیچے ملک میں نواز شریف اور زرداری کی مفاہمت پر مبنی کرپشن اور لوٹ مار کرکے ایک دوسرے کو مکمل تحفظ دیا جا رہا ہے تو پھر آپ کیوں خاموش ہیں۔ ملک میں ہونے والی کرپشن ، لوٹ مار پر آپ چپ کا روزہ توڑ کر میدان میں کیوں نہیں آتے۔