انصاف نا پید اور جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے،قائد اعظم نے اقلیتوں کے تحفظ کی بات کی کرپٹ ایلیٹ نے اکثریت سے حقوق چھین لئے،وزیر اعظم نے رزق حلال کے بارے میں پوچھے گئے سوالوں کا جواب نہیں دیا

سربراہ عوامی تحریک کی یوکے پارلیمنٹ کے باہر حملے کی مذمت ،دہشتگردی عالمی مسئلہ ہے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر االقادری کی مرکزی رہنمائوں سے ٹیلی فون پر گفتگو

جمعرات 23 مارچ 2017 20:51

انصاف نا پید اور جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے،قائد اعظم نے اقلیتوں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر االقادری نے کہا ہے کہ وطن عزیز میںسیاسی،سماجی ،معاشی انصاف ناپید اور جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہو چکی ہے۔ قائد اعظم نے اقلیتوں کو تحفظ کا یقین دلایا تھا مگر یہاں عوام کی اکثریت مٹھی بھر مقتدر کرپٹ ایلیٹ کے ظلم اور استحصال کا شکار ہے ۔

۔ پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار جبکہ حکمران خاندان کے بچے بالغ ہونے سے پہلے ہی کھرب پتی بزنس مین بن جاتے ہیں۔ یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں وزیر اعظم رزق حلال کے بارے میں پوچھے گئے سوالوں کا جواب نہیں دیتے ۔ وزیر اعظم ہائوس قومی سلامتی کے تحفظ کی بجائے سلامتی پر حملے کرنے کا ہیڈ کوارٹر بن چکا ہے ۔

(جاری ہے)

کرپٹ حکمرانوں نے امن اور محبت کے فروغ کیلئے حاصل کئے گئے پاکستان کو کرپشن ، انتہا پسندی اوردہشتگردی کے راستے پر ڈال دیا ۔

وہ گزشتہ روز یوم پاکستان کے موقع پر عوامی تحریک کے مرکزی رہنمائوں سے ٹیلی فون پر گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ کیا قائد اعظم ؒ نے پاکستان اس لئے بنایا تھا کہ جب کسی وزیر اعظم سے اسکے محلات کے بارے میں سوال کیا جائے تو وہ جھوٹ بولی اور عام آدمی رزق حلال کے ایک ایک نوالے کو ترسے۔بیٹیاں والدین کے پاس شادی کے اخراجات نہ ہونے کے باعث بوڑھی ہوجاتی ہیں جبکہ حکمرانوں کو اپنے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اثاثوں کی تعداداور مالیت کا علم نہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک عام شہری کو عزت اور تحفظ دینے کیلئے حاصل کیا گیا تھا،مگر یہ مقاصد حاصل نہیں ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ کرپٹ ایلیٹ نے آزادی اظہار کو سلب کرنے کیلئے مختلف طریقے اختیار کر رکھے ہیں اور سچ بولنے والوں کو اپنی جان سے گزرنا پڑتا ہے ۔ پاکستان بننے سے قبل قابض انگریز کے عہد حکمرانی میں جلیانوالا باغ جیسے سانحات ہوتے تھے ،قیام پاکستان کے بعد جنرل ڈائر کی آمرانہ سوچ رکھنے والے حکمران سانحہ ماڈل ٹائون برپا کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ 70سال کے بعد بھی قائد اعظم ؒ کے پاکستان میں انصاف قائم نہ ہو سکا ۔اقربا پروری ،ذخیرہ اندوزی ،چور بازاری اور لوٹ مار ختم ہونے کی بجائے بڑھ گئی ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن پاکستان کو قائد اعظم ؒ کا حقیقی پاکستان بنانے کی جدوجہد کر رہے ہے اور اس مقصد کیلئے بے مثال جانی و مالی قربانیاں دے رہے ہیں ،ظلم کی یہ سیاہ رات ڈھل کر رہے گی اور پاکستان میں انصاف کا سورج طلوع ہو کر رہے گا ۔پاکستان کے 60 فی صد سے زائد امن پسند اور با شعور نوجوان پاکستان کو ہر قسم کی سیاسی برائیوں سے پاک کریں گے ۔دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے یو کے پارلیمنٹ کے باہر ہونیوالے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔