زندہ قومیں ہی اپنے قومی تہوار بھرپور جوش وجذبے سے مناتی ہیں، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ معتصم باللہ شاہ

جمعرات 23 مارچ 2017 20:47

ڈیرہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) ڈپٹی کمشنر ڈیرہ معتصم باللہ شاہ نے کہا کہ زندہ قومیں ہی اپنے قومی تہوار اوریادگار دن بھرپور جوش وجذبے سے مناتی ہیں ۔ہمیں یوم پاکستان کے موقع پر آج کے دن عہد کرنا چاہیے کہ ہم ایک قوم ہیں ہمیں ہجوم کی ہرگز ضرورت نہیں ایک فرد ہی ترقی کی علامت اور نشانی بن سکتا ہے ۔ ہماری شناخت ہماراملک ہے ۔

آزادی کا مطلب وطن سے محروم لوگ ہی بہترسمجھ سکتے ہیں ۔ پاکستان کی ترقی کیلئے ہم سب کو متحد ہوکر محنت کرنی ہوگی۔ وہ گزشتہ روز گورنمنٹ سنینٹیل ہائی سکول نمبر 2میں یوم پاکستان کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر پرنسپل میر غلام ، رضا اللہ ظفری سمیت اساتذہ ،طلباء اور دیگر افراد کثیر تعداد میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر ڈیرہ معتصم باللہ شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکولون کے اندر جغرافیائی، نظریاتی حدود اور قومی نظریہ ہماری نو جوان نسل کوضرور بتانا چاہیے ۔ سکول ، یونیورسٹی میں طلباء کے آپس میں لڑائی جھگڑے کسی صورت میں مناسب نہیں ۔ہمیںیہ ضرور سوچنا چاہیے کہ ہمارا ملک کس سمت جا رہا ہے ہم قومی دن منا لیتے ہیں مگر اپنی جوان نسل کو ہم نہیں بتاتے کہ ہم کیو ںیہ دن مناتے ہیں ۔

ہم بکھری ہوئی قوم ہے ہمیں متحد ہونا ہوگا ۔ تعلیمی ادارے یہ کام بخوبی کرسکتے ہیں ۔ قومی دن منانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ہم سے پہلے قد آور اور ذہین قومیں گزر چکی ہیں مگر اب ان کا نام ونشان بھی باقی نہیں رہا ۔ ہمیں لوگوں کیلئے کام کرنا ہوگا مذہب ،رنگ ونسل اور زبان سے بالا تر ہوکر ہمیں سماجی خدمت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے ۔ اللہ تعالی صرف مسلمانوں کا نہیں ہے بلکہ وہ تمام کائنات کر رب ہے جس نے مخلوق کے لیے کام کیا وہی زندہ جاوید رہا ۔

ہم نے ایٹم بم ٹینک اور عمارتیں تو ضرور بنا لیں لیکن انسان کی فلاح بہبود اس سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔ بچوں کو انسانیت، آزادی ، احتساب اوراحساس کا سبق دینا ہم سب کی اولین زمہ داری اور فرض ہے ۔ 1947نے اب تک ہمیں آزادی کا مطلب اور اہمیت نہیں سمجھ سکے ہمیں موجودہ صورت حال سے مایوس نہیں ہونا چاہیے لیکن بس محنت کرنی چاہیے۔ وطن عزیزکو فوج نے بچایا ہے وہی ہماری بقاء کیلئے جنگ لڑ رہی ہے اسی لیے ہمیں اُن کے شانہ بشانہ مل کر کھڑا ہونا ہوگا ۔