پاکستان کا وجو د ایک نظریے کے تحت آ،پاکستان کی سرزمین ہمارے لیے ماں کی طرح ہے ،پاکستان کے وجود ، نظریے اور جغرافیہ کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کر یںگے۔ پاکستان کے تحفظ کے لیے لڑنا مرنا مقدس جہاد ہے جو لوگ اس کے نظریاتی وجود کو ختم کرناچاہتے ہیں وہ ملک وقوم کے سب سے بڑے دشمن ہیں

سینئر وزیر بلدیات و دیہی ترقی عنایت اللہ خان کا یوم پاکستان کے حوالے سے تقریب سے خطاب

جمعرات 23 مارچ 2017 20:47

دیربالا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) سینئر وزیر بلدیات و دیہی ترقی خیبرپختونخوا و پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا وجو د ایک نظریے کا تحت آیا ہے اورپاکستان کی سرزمین ہمارے لیے ماں کی طرح ہے ۔پاکستان کے وجود ، نظریے اور جغرافیہ کے تحفظ کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کر یںگے ۔ پاکستان کے تحفظ کے لیے لڑنا مرنا مقدس جہاد ہے جو لوگ اس کے نظریاتی وجود کو ختم کرناچاہتے ہیں وہ ملک وقوم کے سب سے بڑے دشمن ہیں پاکستان کو اس کے نظریے سے الگ کر کے متحد نہیں رکھا جاسکتا ۔

یوم پاکستان ہمیں پاکستان کے اساسی نظریات کے تحفظ کا درس دیتا ہے ۔23 مارچ یوم تجدید پاکستان کا دن ہے اور پوری قوم کو یوم پاکستان پر عہد کرنا ہوگا کہ جس مقصد کے لیے لاکھوں لوگوں نے اپنے جان و مال کی قربانیاں دی تھی اس کو پورا کر کے دم لیںگے ۔

(جاری ہے)

پاکستان میںاسلامی نظام کے قیام کے لیے اپنا جدوجہد جاری رکھیں گے پاکستان میں اسلامی نظام کے سواکوئی نظام نہیں چل سکتا ۔

وہ یوم پاکستان کے موقع پر اسلامیہ چلڈرن اکیڈمی چکیاتن دیر بالامیں تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ تقریب سے سکول کے پرنسپل صلاح الدین نے بھی خطا ب کیا ۔ اس موقع پرسینئر وزیر عنایت اللہ خان نے پرچم کشائی کی ۔ بچوں کو قومی پرچم کو سلامی دی ۔ سینئر وزیر عنایت اللہ خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مملکت خداداد پاکستان کا وجود پاکستانی قوم کے لیے بالخصوص اور امت مسلمہ کے لیے بالعموم اللہ تعالیٰ کی طرف سے خاص نعمت ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان نہ صرف قدرتی وسائل سے مالامال ملک ہے بلکہ اس میں اکثریت نوجوانوں کی ہے اس لیے اس ملک کی تعمیر وترقی کے لیے پوری قوم اور خصوصا" نوجوانوں اور طلباء پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آج یوم پاکستان پر ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ دنیا کے اس پہلے اسلامی اٹیمی قوت ملک کو ترقی و خوشحالی کی طرف گامزن کرنے کے لیے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے اور ان کے نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی تحفظ کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔