حکومت مہمند ایجنسی میں نہر کی تعمیر کیلئے گھروں کو مسمار کرنے سے گریز کرے، متاثرہ خاندانوں کو ان کے مسمار کئے گئے گھروں کا معاوضہ ادا کیا جائے، قبائلی عوام عرصے سے ظلم و ستم کا شکار ہیں ، ان پر مزید زیادتیاں بند کی جائیں،حکومت قبائلی نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے مواقع دے اور ان کے لئے تعلیمی ادارے اور کھیلوں کے میدان بنائے

امیر جماعت اسلامی فاٹا حاجی سردار خان کا مہمند ایجنسی کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 23 مارچ 2017 20:32

مہمندایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) امیر جماعت اسلامی فاٹا حاجی سردار خان نے کہا ہے کہ حکومت مہمند ایجنسی میں نہر کی تعمیر کے لئے گھروں کو مسمار کرنے سے گریز کرے اور متاثرہ خاندانوں کو ان کے مسمار کئے گئے گھروں کا معاوضہ ادا کرے۔ مہمند ایجنسی کے عوام کا مسئلہ حکام بالا کے سامنے رکھیں گے۔ قبائلی عوام عرصے سے ظلم و ستم کا شکار ہیں ، ان پر مزید زیادتیاں بند کی جائیں۔

حکومت قبائلی نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے مواقع دے اور ان کے لئے تعلیمی ادارے اور کھیلوں کے میدان بنائے۔ فاٹا اصلاحات میں قبائلیوں سے کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنایا جائے، سی پیک مستقبل کا گیم چینجر منصوبہ ہے،سی پیک میں فاٹا کو شامل کرکے اس کا حصہ دیا جائے۔فاٹا اصلاحات کے لئے جماعت اسلامی کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،امیر جماعت اسلامی سراج الحق بہت جلد مہمند ایجنسی کا دورہ کریں گے اور اجتماع عام سے خطاب کریں گے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی ہی فاٹا کے عوام کو بہتر اور روشن مستقبل دے سکتی ہے۔ وہ جمعرات کو المرکزالاسلامی غازی بیگ میں جماعت اسلامی مہمند ایجنسی کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اجلاس میں جماعت اسلامی فاٹا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا زاہد اللہ ترابی ، سیکرٹری اطلاعات محمد جبران سنا ن، جماعت اسلامی مہمند ایجنسی کے امیر ملک سعید خان ، سیکرٹری جنرل عبدالرحیم بھی موجود تھے۔

جماعت اسلامی فاٹا کے امیر حاجی سردار خان نے کہا کہ حکومت مہمند ایجنسی میں نہر بنا رہی ہے، نہربنانا اچھا فیصلہ ہے تاہم اس کے لئے بلاوجہ عوام کے گھروں کو گرانا اور عوام کو گھروں سے محروم کرنے کی حمایت نہیں کرسکتے۔حکومت لوگوں کے گھروں کو مسمار کرنا بند کردے اور جن کے گھر اب تک گرائے گئے ہیں یا جو گرائے جانے ہیں ان کے مکینوں کو نئے گھر کی تعمیر کے لئے معاوضے کی ادائیگی بنائے۔

انہوںنے کہا کہ ہم نے حکومت سے فاٹا کی تعمیر وترقی اور غربت کے خاتمے کے لئے اپنے مطالبات پیش کئے ہیں۔ امید ہے وفاقی حکومت فاٹا اصلاحات میں جماعت اسلامی کے مطالبات کو مد نظر رکھے گی اور فاٹا کے لئے ایک بڑے مالیاتی پیکج کا اعلان کرے گی۔ انہوںنے کہا کہ قبائلی اعلیٰ تعلیم کے حصول سے محروم ہیں ، پورے فاٹا میں ایک بھی یونیورسٹی موجود نہیں، حکومت قبائلی طلباء کے تعلیمی مسائل حل کرے اور فاٹا کے ہر ایجنسی ہیڈکوآرٹر میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لائے، تاکہ فاٹا کے طلباء بھی اعلیٰ تعلیم سے بہرہ مند ہوں۔

انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ قبائلیوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی قبائلی عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ فاٹا کے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کریں گے۔

متعلقہ عنوان :