حکمرانوں کو جہاں زیادہ کمیشن ملتی ہے وہی دھندہ کر تے ہیں ‘ آصف زرداری

وزیر اعظم آصف زرداری نہیں بلاول بھٹو ہوں گے ‘ہم نے ملک اور جمہو ریت کیلئی2013کے عام انتخابات کے نتائج آر و اور افتخار چوہدری کے الیکشن کو قبول کیا ‘الیکشن آرو کے ہوں یا افتخار چوہدری کے اس سے کوئی فرق نہیں پڑ تا ،حکومتیں آتی جاتی ہیں ہم نے ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہنا اور رہیں گے‘ پاکستان ہے توہم سب ہیں اگر خدانخواستہ پاکستان تو نہیںکچھ بھی نہیں آج پوری قوم کا نعرہ ہے پاکستان تیرے جانثار بے شمار ‘ہم نے روس ‘بنگالیوں اور افغانیوں کیساتھ جو کچھ ہوا وہ دیکھا مگر بد قسمتی اس سے کوئی سبق نہیں حاصل نہیں کیا، ہم نے بلوچستان سے معافی مانگی اور خیبر پختونخو کو ان کا نام دیا تو اس پر بھی اعتر اض ہوا ، ہمیں اس اعتراض سے کوئی فر ق نہیں پڑ تا ہم ملک اور قوم کے مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتے ہیں‘آج شام میں کیا ہو رہا ہے ہم نے پاکستان کو ایسے مسائل سے بچا کر رکھنا ہے پیپلزپارٹی پار لیمنٹر ینز کے سربراہ آصف زرداری کا بیگم نصر ت بھٹو کی سالگرہ اور یوم پاکستان کی تقریب سے خطاب

جمعرات 23 مارچ 2017 20:29

حکمرانوں کو جہاں زیادہ کمیشن ملتی ہے وہی دھندہ کر تے ہیں ‘ آصف زرداری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) پیپلزپارٹی پار لیمنٹر ینز کے سربراہ اورسابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو جہاں زیادہ کمیشن ملتی ہے وہی دھندہ کر تے ہیں ‘وزیر اعظم آصف زرداری نہیں بلاول بھٹو ہوں گے ‘ہم نے ملک اور جمہو ریت کیلئی2013کے عام انتخابات کے نتائج آر و اور افتخار چوہدری کے الیکشن کو قبول کیا ‘الیکشن آرو کے ہوں یا افتخار چوہدری کے اس سے کوئی فرق نہیں پڑ تا ‘حکومتیں آتی جاتیں ہیں ہم نے ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہنا اور رہیں گے‘ پاکستان ہے توہم سب ہیں اگر خدانخواستہ پاکستان تو نہیںکچھ بھی نہیں آج پوری قوم کا نعرہ ہے پاکستان تیرے جانثار بے شمار ‘ہم نے روس ‘بنگالیوں اور افغانیوں کیساتھ جو کچھ ہوا وہ دیکھا مگر بد قسمتی اس سے کوئی سبق نہیں حاصل نہیں کیا جب ہم نے بلوچستان سے معافی مانگی اور خیبر پختونخواہ کو ان کا نام دیا تو اس پر بھی اعتر اض ہوا مگر ہمیں اس اعتراض سے کوئی فر ق نہیں پڑ تا ہم ملک اور قوم کے مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتے ہیں‘آج شام میں کیا ہو رہا ہے مگر ہم نے پاکستان کو ایسے مسائل سے بچا کر رکھنا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو بلاول ہائوس لاہور میں بیگم نصر ت بھٹو کی سالگرہ اور یوم پاکستان کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی ‘سا بق گور نر سر دار لطیف خان کھوسہ ‘سنٹر ل پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ ‘مر کزی سیکرٹری اطلا عات چوہدری منظور احمد ‘رکن پنجاب اسمبلی فائزہ احمد ملک سمیت پیپلزپارٹی کے کارکنوں اور عہدیداروں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی اس موقعہ پر اپنے خطاب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ نصرت بھٹو شہید نے اپنی زندگی میں بہت مشکلات برداشت کی اور ضیاء الحق نے عالمی طاقتوں کے دبائو میں آکر ہی نصرت بھٹو کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جسکے بعد وہ سات سال سے زائد تک بستر پر کومے میں ہمارے گھر دوبئی میں رہی ہیں اور انکے ساتھ میں نے رخسانہ بنگش نے سب سے زیادہ گزار ہے اور انکی ہم خدمت کر تے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ اپنے غم ہو جیل ہو یا شہادت ہم نے انکو ہمیشہ اپنی طاقت میں بدلا ہے جب بھی پاکستان کو بچانے کی بات آئی ہے تو ہم نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا کیونکہ جس کو جتنی زیادہ عقل ہوتی ہے اس کا گناہ بھی اتناز یادہ ہے جیسے قر آن میں کہا گیا ہے کہ حکمرانوں کو سب سے زیادہ حساب دینا پڑ یگا ‘ جمہو ریت میں ہم سے گناہ ہوگا تو اس کا ازلہ کر نا ہوگا اور ہمیں اللہ تعالیٰ‘تاریخ اور بھٹو شہید کے سامنے بھی جواب بھی دینا پڑ یگا بھٹو شہید ہمارے ساتھ نہیں مگر ان کا مشن ہمارے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آتی جاتیں ہیں آر و اور افتخار چوہدری کے الیکشن سے کوئی فرق نہیں پڑ تا ہم نے تاریخ میں زندہ رہنا ہے اور انشاء اللہ ہمیشہ ہم تاریخ میں زندہ رہیں گے ہم نے روس ‘بنگالیوں اور افغانیوں کو ساتھ جو کچھ ہوا ہم نے بد قسمتی اس سے کوئی سبق نہیں حاصل نہیں کیا جب ہم نے بلوچستان سے معافی مانگی اور خیبر پختونخواہ کو ان کا نام دیا تو اس پر بھی اعتر اض ہوا مگر ہمیں اس اعتراض سے کوئی فر ق نہیں پڑ تا ہم ملک اور قوم کے مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی ایک لمبی تاریخ ہے اور پاکستان کی سلا متی تر جیح ہے آرو الیکشن اور انتخابی نتائج کو جمہو ریت کیلئے قبول کیا ہے اور آئندہ بھی پاکستان کی ہی بات کر یں گے اور ہم سیاست بھی پاکستان کیلئے ہی کر یں گے اور کیونکہ پاکستان ہو گا تو ہم سب ہوں گا اس لیے ہم نے پاکستان کو مضبوط کر نا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکمران عوام اور قوم کا سوچنے کی بجائے صرف سڑکیںا ور پل بنانے میں مصروف ہیں اور جہاں ان کو زیادہ کمیشن ملتا ہے وہی دھندہ کر نا شروع کر دیتے ہیں مگر ہم نے ہمیشہ قوم اور ملک کی بات کی ہے اور پیپلزپارٹی ہی وہ جماعت ہے جس نے ملک کو نہ صرف آئین دیا بلکہ اقتدار میں آنے کے بعد اختیارات ایوان صدر سے لیکر وزیر اعظم کو منتقل کیے اور جمہو ریت کو مضبوط کیا ہے کیونکہ ہم ملک اور قوم کے مفادات کو سامنے رکھ کرہی فیصلے کرتے ہیں ۔