کوئٹہ:پنجاب یونیورسٹی میں بلوچ اور پشتون طلباء پر تشدد کا مقصد ان کے لیے تعلیم کے دروازے بند کرنا ہے،بلوچ اسوڈنٹس ایکشن کمیٹی

بلوچ طلباء تعلیمی سہولیات کی کمی کی وجہ سے صوبہ سے باہر تعلیمی اداروں کا رخ کرتے ہیں لیکن وہاں بھی ان کے لئے ماحول تنگ کیا جارہا ہے،بیان

جمعرات 23 مارچ 2017 19:31

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مارچ2017ء) بلوچ اسوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں بلوچ اور پشتون طلباء پر تشدد کا مقصد ان کے لیے تعلیم کے دروازے بند کرنا ہے ،اور یہ سب کچھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں تعلیمی اداروں کی زوال پذیری کے سبب بلوچستان کے طلبا و طالبات بلوچستان سے باہر تعلیمی اداروں کا رخ کرنے پر مجبور ہے۔

جبکہ بلوچستان سے باہر کی تعلیمی اداروں میں بھی ان کے لئے ماحول کو تنگ کیا جارہا ہے۔ اور دوسری جانب بلوچستان کے نمائندے صرف اخباری بیانات تک محدود ہیں ان کی جانب سے ایک کمیٹی پچھلے سال بنائی گئی تھی لیکن اس کے باوجود تشدد کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

(جاری ہے)

بلوچستان حکومت اس مسئلے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے بلوچستان سے باہر بلوچ طلبا و طالبات کو تحفظ فراہم کرنے میں کردار ادا کریں ۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی میں ایک عرصے سے فارمیسی ڈیپارٹمنٹ کے طلباء طالبات اپنے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں .امتحان کو گزرے پانچ مہینے مکمل ہوئے لیکن تاحال نتائج کا اعلان نہ ہوسکا. یونیورسٹی انتظامیہ کو چاہیے کہ جلد از جلد نتائج کا اعلان کررے تاکہ طلباء کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :