کشمیر امن و قانون کا نہیں بلکہ حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے، بھارت اپنے وعدے پورے کرے، کل جماعتی حریت کانفرنس

جمعرات 23 مارچ 2017 17:59

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر داخلہ مسٹر راجناتھ سنگھ کے بیان کہ ’’وہ کشمیر کی صورتحال کو نارمل بنانے کے لیے تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں اور یہ کہ بھارت چاہتا ہے کہ کشمیر کے حالات ٹھیک ہوں‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کشمیر کوئی امن وقانون کا مسئلہ نہیںہے بلکہ یہ کشمیریوں کے پیدائشی حق، حقِ خودارادیت کا مسئلہ ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے اپنے وعدے پورے کرے تو کشمیر میں خودبخود امن قائم ہوجائے گا۔انہوںنے کہا کہ بھارتی رہنما اس طرح کے بیانات کے ذریعے دراصل اپنے عوام کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ 2016؁ء کی عوامی تحریک کے دوران میں راجناتھ سنگھ تین بار کشمیر آئے تو انہوں نے ایک بار بھی اصل مسئلے پربات نہیں کی اور وہ یہاں آکر فورسز کی مزید کمپنیاں اور گولہ بارود بھیجنے کے اعلانات کرتے رہے۔

۔ حریت بیان میں کہا گیا کہ راجناتھ سنگھ جس پارلیمانی وفد کا بار بار تذکرہ کرتے ہیں اس کو کوئی منڈیٹ نہیں دیا گیا تھا ایسی صورت میں اسکے ساتھ کیا بات چیت کی جاتی۔ بیان میں کہا گیا کہ بھارتی حکمرانوں کو تنازعہ کشمیر کے حتمی حل کی طرف پہل کرنی چاہیے اور ان وعدوں کو پورا کرنا چاہیے، جو انہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کے ساتھ کئے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ تنازعہ کشمیر حل ہوا تو یہ ایک نئی صبح کا آغاز ہوگا اور پورے جنوبی ایشیا ء کے عوام ترقی، خوشحالی اور امن کے نئے دور میں داخل ہوں گے۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے معاون جنرل سیکریٹری حاجی غلام نبی سمجھی کے گھر پر بھارتی پولیس کی طرف سے بار بار چھاپوں، تحریک حریت کے کارکن غازی جاوید بابا کے بدلے میں ان کے برادرِ نسبتی طارق احمد بزاز کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :