فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو آئی سی سی قوانین کے مطابق ہی سزا ملنی چاہئے،انضمام الحق

دورہ ویسٹ انڈیز میں نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کا مقصد 2019ء کے ورلڈ کپ کی تیاری ہے، محمد حفیظ کو فٹنس اور پرفارمنس کی بنیاد پر منتخب کیا ، وہ ٹیم کیلئے بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں شعبوں میں سود مند ثابت ہو سکتے ہیں۔فکسنگ سے بچنے کیلئے جونیئر کھلاڑیوں کو لیکچرز دے رہے ہیں۔ اگلے چھ ماہ تک سینئر پلیئرز رخصت لے سکتے ہیں،شرجیل اچھا کھلاڑی تھا جسے ہم نے کھودیا،کھلاڑی کھونا کم نقصان ،ملک کی عزت اہم ہے،چیف سلیکٹر کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 23 مارچ 2017 17:48

فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو آئی سی سی قوانین کے مطابق ہی سزا ملنی چاہئے،انضمام ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مارچ2017ء) قومی کر کٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو آئی سی سی قوانین کے مطابق ہی سزا ملنی چاہئے، دورہ ویسٹ انڈیز میں نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کا مقصد 2019ء کے ورلڈ کپ کی تیاری ہے، محمد حفیظ کو فٹنس اور پرفارمنس کی بنیاد پر منتخب کیا ، وہ ٹیم کیلئے بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں شعبوں میں سود مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

فکسنگ سے بچنے کیلئے جونیئر کھلاڑیوں کو لیکچرز دے رہے ہیں۔ اگلے چھ ماہ تک سینئر پلیئرز رخصت لے سکتے ہیں،شرجیل اچھا کھلاڑی تھا جسے ہم نے کھودیا،کھلاڑی کھونا کم نقصان ،ملک کی عزت اہم ہے۔ جمعرات کولاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ فکسنگ میں ملوث پلیئرز کیلئے سزا آئی سی نے طے کررکھی ہے،جو سزائیں آئی سی سی کی ہیں وہی کھلاڑیوں کو ملنی چاہئیں،آئی سی سی نے قوانین کسی ایک ملک کیلئے نہیں سب ممالک کیلئے بنائے ہیں،سپاٹ فکسنگ کے حوالے سے آئی سی سی کے قوانین پر ہی عملدر آمد کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انکاکہنا تھا کہ ملک میں کرکٹ کی واپسی کیلئے سب کو مل کر محنت کرنا ہوگی،پی ایس ایل فائنل کے انعقاد میں لوگوں کا جذبہ دیدنی تھا،ملکر چلیں تو سارے میدان آباد ہوسکتے ہیں، اچھی چیزیں مزید اجاگر کرنے کی ضرورت ہے،ہماری عوام سپورٹس کو پسند کرتے ہیں۔ انضمام الحق نے ماضی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے کیریئرشروع کیا تھا تو عمران خان نے بہت رہنمائی کی تھی ، آسٹریلین ٹیم 1996ء میں لاہور میں ہاری تھی تو ان کے عوام نے استقبال کیا جبکہ ہم 1996 میں سیمی فائنل ہارے تھے مگر ہمارے کھلاڑی گھبرائے ہوئے تھے۔

انضمام الحق نے مزید کہا کہ ٹیم جونیئرز اور سینئرز کے ملاپ سے بنائی جاتی ہے،فکسنگ سے بچنے کیلئے جونیئر کھلاڑیوں کو لیکچرز دے رہے ہیں،کھلاڑیوں کو سوچنا پڑیگا،حکومت اگر کوئی فیصلہ کرتی ہے تو اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔انکا کہنا تھاکہ کامران اکمل کو ٹیم مینجمنٹ نے کھلایا تو اسے فیلڈنگ کرنا ہوگی،سرفراز احمد کپتان اور وکٹ کیپر ہوگا ،ٹیم 2019ئ ورلڈ کپ کو مد نظر رکھتے ہوئے بنائی ہے،دورہ آسٹریلیا میں حفیظ کی پرفارمنس بہتر تھی،ہمیںسینئرز کھلاڑیوں کو تھوڑا موقع دینا پڑتا ہے،حفیظ نے پی ایس ایل میں اچھی پرفارمنس نہیں دی لیکن فٹنس ٹیسٹ پاس کیا ہے ،وہ بیٹنگ اور بائولنگ میں ٹیم کی مدد کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :