نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے اس کو پسِ پشت ڈال کر ملک ترقی نہیں کرسکتا،پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن

جمعرات 23 مارچ 2017 17:45

حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2017ء) نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے اس کو پسِ پشت ڈال کر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ ان خیالات کا اظہارپیما کے سابق مرکزی صدر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے اسریٰ یونیورسٹی میں پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کے پندرہویں سالانہ دوروزہ کنونشن سے ، نظریہ پاکستان اہمیت اور ہمارا کردار ، کے عنوان پر خصوصی خطاب کرتے ہو ئے کیا۔

کنونشن میں مختلف نشستیں منعقد ہو ئیں جن سے لمس کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر جان محمد میمن ، اسریٰ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر غلام قادر قاضی ، پروفیسر ڈاکٹر محمد واسع ،پروفیسر ڈاکٹر فیروز میمن ، ڈاکٹر خبیب شاہد ، ڈاکٹر معراج الہدی ٰ صدیقی ، ڈاکٹر عاصم نیاز چنہ ، پروفیسر خورشید خان ،ڈاکٹر ثونیہ قریشی ، ڈاکٹر صائمہ جتوئی ، ڈاکٹر سید فصیح ہاشمی ، پروفیسر ڈاکٹر راحیل سکندر ، پروفیسر اللہ بچایو میمن ،ڈاکٹر راجہ احمد سلمان غوری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

کنونشن میں سندھ بھر سے ڈاکٹرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،جس میں خواتین ڈاکٹرز بھی شامل تھیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا قیام ایک غیر معمولی واقعہ ہے اسلام کے نام پر وجود میں آنے والی یہ ایک ایسی نظریاتی ریاست ہے جس کا خطہ زمین وقت کے ساتھ اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے ،آج دنیا بھر کی نظریں پاکستان پر لگی ہو ئی ہیں کیونکہ یہ ایک گیٹ وے بن چکا ہے لہٰذ ا ہمارے ابدی دشمن کی بے چینی سمجھ میں آتی ہے تاہم پاکستان کو اندر سے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے یہ اسی وقت ہو سکتا ہے کہ ہم نظریہ پاکستان کو زندہ رکھیں پاکستان ایک نعمت ہے ہم کفران ِ نعمت نہ کریں اور استحکام وطن کے لیے کسی مصلحت پسندی کا شکار نہ ہو ں۔

انہوں نے کہاکہ قائد اعظم سمیت قائدین پاکستان کی دیانت داری پر کوئی شک نہیں کرسکتا اور اس ملک کو مستحکم دیانت دار قیادت ہی کرسکتی ہے۔ ہمیں اپنے اپنے شعبوں میں دیانت داری کو فروغ دینا ہو گاعلاوہ ازیں پیما سندھ کے دو سال کے لیے صدر کا انتخاب عمل میں آیا اراکین نے کثرت آراء سے ڈاکٹر راجہ احمد سلمان غوری کو آئندہ سیشن2017-19ء کے لیے صدر منتخب کرلیا اور صوبائی شوریٰ کے اراکین کا بھی انتخاب عمل میں لایا گیا ہے -

متعلقہ عنوان :