Live Updates

شعبہ طب اعلٰی ترین پیشہ ورانہ مہارت، جدید طبی تحقیق اور انسانیت کی پرخلوص خدمت کا متقاضی ہے‘ نوجوان ڈاکٹرز تحقیق کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیںتوسائنسی انداز میں بیماریوں کے قلع قمع کی کوششیں بار آور ہو سکتی ہیں ‘ہم وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی عوام کو بہترین معیار کی طبی سہولیات کی کمٹمنٹ اور ہیلتھ ویژن کے سنہری اصولوں پر عمل پیرا ہیں‘

پروفیسر غیاث النبی طیب و دیگر کا ساتویں سائینٹفک سمپوزیم 2017 ء کے اختتامی سیشن کے شرکاء سے خطاب

جمعرات 23 مارچ 2017 16:44

لاہور۔23 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2017ء) پرنسپل پی جی ایم ئی و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر غیاث النبی طیب نے کہا ہے کہ شعبہ طب انسانیت کی عظیم ترین خدمت کا ذریعہ ہونے کے ناطے اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ مہارت، عالمی معیار کی طبی تحقیق اور انسانی جان وصحت کے تحفظ کے پرخلوص عزم کا متقاضی ہے۔ طب کے میدان میں وسیع تجربے کے حامل ماہرین اور نوجوان ڈاکٹروں کے سمپوزیم منعقدکرنے سے تجربہ، جدید علم، طبی مہارت اور نئی طبی تحقیق وایجادات کا ادراک ایک چھت تلے جمع ہو کر بیماریوں کے خلاف جنگ کا موثر ہتھیار بن جاتے ہیں۔

طب کی دنیا میں ماہرین کی سائنسی انداز میں بیماریوں کے قلع قمع کی کوششیں اسی صورت میں بار آور ہو سکتی ہیں جب نوجوان ڈاکٹرز تحقیق کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیں اور دنیا بھر میں ہونے والی ہر طبی ایجاد کے فوائد سے اپنے ملک کے شہریوں کو مستفید کرنے میں دیر نہ لگائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہار ساتویں سائینٹفک سمپوزیم 2017کے اختتامی سیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس سال کے سمپوزیم کا تھیم--" چیلنجز ان ہیلتھ کئیر ڈلیوری" رکھا گیا تھا۔جنرل ہسپتال کے نو تعمیر شدہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز کے آڈیٹوریم میں منعقدہ اس سمپوزیم میں ادارے کے سابق پرنسپل پروفیسر انجم حبیب ،پروفیسر ابو بکر، پروفیسر آغا شبیر علی اور فیکلٹی ممبران سمیت ملک بھر سے سنیئر و نوجوان ڈاکٹروں کے علاوہ امیر الدین میڈیکل کالج کے طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

پروفیسر غیاث النبی طیب نے شرکاکو بتایا کہ سائنٹفیک سمپوزیم کا مسلسل سات برس سے کامیابی سے انعقاد اس کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے انہوں نے کہا کہ پی جی جی ایم آئی میں سالانہ ایک کروڑ روپے صرف طبی تحقیق پر خرچ کئے جا رہے ہیں اورگزشتہ 43سالوں کے دوران اس ادارے کے فارغ التحصیل ہزاروں کی تعداد میں سپیشلائزڈ ڈاکٹرزملک اور بیرون ملک خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ایسے سمپوزیمز کا انعقاد نہ صرف ڈاکٹروں کے علم کو اپ ڈیٹ کرنے کاسبب بنتا ہے بلکہ اس سے عام لوگوں کے طبی شعور اور معلومات میں بیش بہا اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنٹفیک سمپوزیم کے انعقاد کا مقصد نوجوان ڈاکٹروں کو طب کے شعبے کے آزمودہ کار ماہرین کی آراء، تجربہ اور علم پر مبنی رہنمائی مہیا کرنا اور دکھی انسانیت کی موثر خدمت کے قابل بنانا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پوسٹ گریجوایشن اور انڈر گریجوایشن کے طلبا و طالبات تجربہ اور رہنمائی کے حصول کے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں تاکہ طب جیسے مقدس پیشے میں وہ انسانوں کی خدمت کا اعلی معیار قائم کرتے ہوئے پوری دنیا میں اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کریں۔ انہوں نے نوجوان ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ اپنے رویوں میں مثبت تبدیلیاں لاتے ہوئے انسانیت کی بے لوث اور پرخلوص خدمت کو اپنی زندگی کا مشن بنالیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تینوں ادارے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی عوام کو بہترین معیار کی طبی سہولیات کی کمٹمنٹ اور ہیلتھ ویژن کے سنہری اصولوں پر عمل کرتے ہوئے شاندار خدمات فراہم کر رہے ہیںاور طبی و تدریسی میدان میں ان اداروں کے اعلی معیار کو ہر سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی پروفیسر آغا شبیر علی نے کہا کہ ساتویں سائینٹفک سمپوزیم سے پہلے پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں 30ورکشاپس کا انعقاد ہووا جبکہ 40تحقیقی مقالہ جات پیش کئے گئے اور تین سائنٹفیک سیشن منعقد ہوئے ۔

انہوں نے بتایا کہ نرسز اور پیرا میڈکس کیلئے علیحدہ ورکشاپس منعقد کی گئیں تاکہ طبی شعبے کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے اس سٹاف کو ضروری تربیت فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے سمپوزیم کے انعقاد سے نہ صرف نوجوان ڈاکٹروں کو اپنے علم اور مہارت کی پریزنٹیشن بہتر بنانے میں مدد ملے گی بلکہ ان کی کلینیکل سکلز بھی ترقی کریں گی جس کا منطقی نتیجہ مریضوں کے علاج معالجے کے معیار میں بہتری کی صورت میں نکلے گا۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :