پشاور میں ٹریفک نظام کی بہتری کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں،قائم مقام آئی جی پی

بدھ 22 مارچ 2017 23:21

پشاور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) قائمقام انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا سید اختر علی شاہ نے ٹریفک حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبہ بھر بالخصوص پشاور میں ٹریفک نظام کی بہتری کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائیں۔ یہ ہدایات اُنہوں نے سنٹرل پولیس آفس پشاور میں ٹریفک سے متعلق ٹریفک حکام سے ٹریفک منیجمنٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ لینے کے بعد جاری کیں۔

ڈی آ ئی جی ٹریفک طاہر ایوب اور ایس ایس پی ٹریفک پشاور صادق حسین بلوچ نے نقشوں اور چارٹوں کی مدد سے انہیں بریفنگ دی۔ قائمقام آئی جی پی نے کہا کہ ٹریفک نظام کسی بھی معاشرے کے اجتماعی نظم و ضبط کا آئینہ دار ہوتا ہے اور ٹریفک نظام کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

قائمقام آئی جی پی نے کہا کہ بے ہنگم ٹریفک ، ٹریفک قوانین سے لاعلمی ، قانونی دھجیاں اُڑانا ، شاہراہوں پر ناخواندہ ڈرائیوروں کی من مانیاں ، غیر قانونی بس اڈوں کی بھر مار اور سڑکوں کے کنارے غیر قانونی کھوکے اور رکشوں اور ویگنوں کو دھڑا دھڑ پرمٹس جاری کرنے سے بالخصوص پشاور میں ٹریفک کا مسئلہ انتہائی گھمبیر شکل اختیار کر چکا ہے۔

قائمقام آئی جی پی نے ٹریفک حکام کو ہدایت کی کہ وہ ٹریفک ویژن ،نصب العین، بنیادی اقدار ، لائحہ عمل ، مقاصد ، طویل المیعاد، وسطی مدت اور قلیل المیعاد مدت کی پالیسی وضع کرکے انہیں جلد از جلد رپورٹ پیش کریں۔ اور ساتھ ساتھ ان مقاصد کے حصول کے لیے ٹائم فریم بھی مقرر کریں۔انہوں نے ٹریفک نظام کی بہتری کے لیے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈروں سے مشورہ لیکر پالیسی وضع کرنے کی بھی ہدایت کی۔

ایس ایس پی ٹریفک کو مزید ہدایت کی گئی کہ وہ پشاور میں غیر قانونی آڈوں کے خلاف مرحلہ وار مہم شروع کریں اور غیر قانونی اڈوں کو فی الفور ہٹانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائیں۔ قائمقام آئی جی پی نے شرکاء کو ٹریفک کو رواں دواں رکھنے میں حائل روکاٹوں اور مشکلات کی نشاندہی کرنے اور اسے دور کرنے کے لیے لائحہ عمل بنانے کی بھی ہدایت کی۔

ٹریفک حکام کوٹریفک نظام میں بہتری لانے اور اُسے عوامی اُمنگوں کے مطابق بنانے کے لیے اپنا ایف ایم ریڈیو اسٹیشن کے قیام کے لیے کوششیں تیز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ شرکاء کو ٹریفک وارڈن منیجمنٹ کے لیے حال ہی میں بھرتی شدہ عملے کو فوری طور پر ٹریننگ بھیجنے، ڈرائیونگ کے حصول کے لیے ٹیسٹ کو مزید سخت کرکے لازمی بنانے اور ہر ضلع کی سطح پر ڈرائیونگ ٹریننگ سکول کے قیام کے لیے لائحہ عمل بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔قبل ازیں قائمقام آئی جی پی کو بتایا گیا کہ پشاور میں ٹریفک کے نظام کو ہر وقت رواں دواں رکھنے کے لیے 135 ٹریفک کیمروں کے منصوبے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ جسمیں اب تک 93 کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :