مانسہرہ میں سرمایہ کاروں کو انڈسٹری زون میں سرمایہ کاری پر توجہ دینا ہو گی، معاون خصوصی وزیراعلیٰ عبدالکریم خان

بدھ 22 مارچ 2017 22:20

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) وفاقی حکومت سی پیک منصوبہ میں 2018ء تک 27.7 ارب ڈالر خرچ کرے گی، اس میں سے صوبہ خیبرپختونخوا کو 2.7 ارب ڈالر دیئے گئے ہیں جس پر صوبائی حکومت خوش ہے اور ممکنہ تعاون کو یقینی بنا رہی ہے، چائنہ کے ساتھ مل کر تیزی سے ترقی کی راہیں ہموار کر رہے ہیں تاکہ ملک ترقی کی صف میں شامل ہو سکے، ضلع مانسہرہ کے اندر سرمایہ کاروں کو انڈسٹری زون میں سرمایہ کاری پر توجہ دینا ہو گی، مخیر پاکستانی بیرون ملک سے سرمایہ کاری کرنے کی بجائے مانسہرہ کے اندر سرمایہ کاری کریں، اس سے نہ صرف خوشحالی آئے گی بلکہ بیروزگاری کا خاتمہ ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی صنعت و تجارت عبدالکریم خان نے سمال انڈسٹری زون مانسہرہ آمد کے موقع پر شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 25 فیصد بجلی مفت انڈسڑی زون کو فراہم کی جائے گی۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی سردار ظہور احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ضلع مانسہرہ کھنڈرات کا ڈھیر بن چکا ہے، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور سیوریج کے ناقص نظام سے عوام تنگ آ چکے ہیں، کون ترقی نہیں چاہتا مگر مساوی تقسیم کے فقدان کی وجہ سے عام آدمی کا استحصال ہو رہا ہے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے وعدوںکو ایفاء کریں تاکہ عوام سے کئے گئے وعدے پورے ہو سکیں۔ پاکستان قومی وطن پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی حاجی اقبال نے اپنے خطاب میں کہا کہ مانسہرہ سونے کی چڑیا ہے، دوسرے علاقوں سے آ کر لوگ گرینائٹ نکال کر اربوں روپے کما رہے ہیں اور ہماری سڑکوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر رہے ہیں، ہمیں اگر رائلٹی مل جائے تو ان علاقوں میں انڈسٹری زون کو فروغ دیا جا سکتا ہے، پسمائندگی کے خاتمہ میں مدد دی جا سکتی ہے۔

ضلع ناظم سردار سید غلام نے شرکاء تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ انڈسٹری زون کا قیام سنگ میل ثابت ہو گا، ضلعی حکومت ممکنہ تعاون کیلئے تیار ہے۔ اس موقع پر صدر سمال انڈسٹری زون مانسہرہ حاجی عبدالمالک اور دیگر مقررین نے درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے حل کا مطالبہ کیا۔